اقوامِ متحدہ کشمیر کی حقِ خود ارادیت قرارداد کے 69سال مکمل ہونے پر

یوتھ فورم فار کشمیر کی جانب سے نوجوانوں پر مشتمل عوامی آگاہی مہم کا انعقاد، اقوامِ متحدہ کی کشمیر پرموجود قراردادوں کی کاپیاں بھی تقسیم کیں مسئلہٴ کشمیر پاکستان اور بھارت کے مابین کسی بھی ممکنہ ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے لہٰذا امن پسند اقوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے آئیں اور اس مسئلے کے حل میں اپنا کردار ادا کریں، مقررین کا خطاب

جمعہ 5 جنوری 2018 23:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جنوری2018ء) یوتھ فورم فار کشمیر انٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ نے اقوامِ متحدہ کی کشمیر سے متعلقہ 5 جنوری 1949 کی حقِ خود ارادیت کی قرارداد کے 69 سال ہونے کے موقع پر نوجوانوں پر مشتمل ایک عوامی آگاہی مہم کا انعقاد دی سینٹورس مال، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میںکیا۔یوتھ فورم فار کشمیر کے کارکنان نے اس موقع پر ایک کشمیر اسٹال اور سیلفی سٹینڈ کا اہتمام کیا۔

کشمیر کے کارکنان نے دن بھر میں وہاںخریداری کیلئے موجود اور آتے جاتے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کیا ،وہاں اقوامِ متحدہ کی کشمیر پرموجود قراردادوں کی کاپیاں بھی تقسیم کیں اور لوگوں کو ترغیب دلائی کہ وہ پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا کو خطوط تحریر کریں، ویڈیو پیغامات ریکارڈ کروائیں،اورخصوصی سیلفی سٹینڈ کے ساتھ سیلفیاں اتاریں اور تصاویر بنوائیں اور اس کے ساتھ ساتھ بطور کشمیر کارکن اپنی ممبر شپ کیلئے بھی نام درج کروائیں۔

(جاری ہے)

مسئلہٴ کشمیر پاکستان اور بھارت کے مابین کسی بھی ممکنہ ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے لہٰذا امن پسند اقوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے آئیں اور اس مسئلے کے حل میں اپنا کردار ادا کریں،کشمیری اپنی کھوئی ہوئی دولت کا ازالہ نہیں چاہتے اور نہ ہی ایک اچھی زندگی گزارنے میں معاون کسی قسم کی مالی امداد کے منتظر ہیںبلکہ وہ صرف حقِ خود ارادیت کی تلاش میں ہیں،اپنی شناخت کو جاننے کا حق مانگتے ہیں، وہ صرف حقِ خود ارادیت چاہتے ہیں۔

5جنوری1949 کواقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد منظور کی تھی جس میںکشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کی گئی تھی تاکہ اقوامِ متحدہ کے زیرِ نگرانی ایک آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصوابِ رائے کے ذریعے وہ خود اپنے مستقبل کا تعین کر سکیں۔ گلوکاروں نے اپنے آزادی کے حوالے سے گائے گئے نغموں سے حاضرین کو لطف اندوز کیا جبکہ مشہور سیاستدان اور میڈیاسے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی تقریب میں شرکت کی،وہ لوگوں سے گھل مل گئے اورمسئلہٴ کشمیر پر اپنی رائے سے لوگوں کو آگاہ کیا۔

مقررین میں مراد سعیدرکن قومی اسمبلی، مشال حسین ملک اہلیہ سینیئر حریت رہنما یٰسین ملک، سمیع ابراہیم مشہور ٹی وی اینکر،عابد عباسی انچارج نیشنل پریس کلب راولپنڈی،احمد قریشی ایگزیکٹیو ڈائریکٹریوتھ فورم فار کشمیر انٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ(یوتھ فورم فار کشمیر) اور دیگر شامل تھے۔مراد سعید نے کہا کہ اقوامِ متحدہ تا حال کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی ممکن بنانے میں ناکام رہا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اقوامِ متحدہ اور حکومت کو یاد دہانی کرواتے رہیں تاکہ مسئلہٴ کشمیر بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوتا رہے۔

انہوں نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی ملاقات ان کی والدہ اور اہلیہ سے کروانے کے حکومتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مشال حسین ملک کو بھارت نے اجازت نہیں دی کہ وہ اپنے خاوند سے ملنے بھارتی مقبوضہ کشمیر جا سکیں۔مشال حسین ملک نے آزادئ کشمیرکی جدوجہد میں بھرپور حصہ ڈالنے پریوتھ فورم فار کشمیر کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یوتھ فورم فار کشمیر کے نوجوان ایک بالکل منفرد انداز میں مسئلہٴ کشمیر کو اجاگر کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں یہاں اپنی ذاتی زندگی کے مسائل پر بات کرنے نہیں آئی بلکہ کشمیر کیلئے آئی ہوں، انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیر پر مستقل اپنی توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے اور اس مسئلے کو ہر دستیاب فورم پر اجا گر کرتے رہنا چاہیئے تاکہ کشمیری اپنے بنیادی حقوق کی جنگ جیت سکیں۔

دیگر مقررین نے بھی اس دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کشمیر کاز کیلئے اپنی یقینی اور مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔اس موقع پریوتھ فورم فار کشمیر مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت اپنے فوجی تسلط کا فوری خاتمہ کرے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نئی دہلی، سرینگراور دیگر کشمیری شہروں سے اپنی فوج نکال کر انصاف کے بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے،بھارت کشمیریوں کو حکومت کرنے کا بنیادی حق دے جو کہ قرارداد کی بنیادی روح ہے۔

ہم یورپی پارلیمنٹ،شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن،آسیان، سارک،عرب لیگ اور او آئی سی سے اپیل کرتے ہیںکہ وہ کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کریں اور اِس کوآزادی کی اُس جدوجہد کا تسلسل سمجھیں جس کے تحت 1947میں پاکستان اور بھارت آزاد ہوئے اور لوگوں کویہ حق دیا گیاکہ وہ انگریزوں کے جانے کے بعد دونوںملکوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں،بھارت نے 1948میں اقوامِ متحدہ کی مدد طلب کی جس کے نتیجے میں سلامتی کونسل نے 5جنوری1949 کی قرارداد منظور کی ۔

یوتھ فورم فار کشمیر دنیا کو اس قرارداد کے جمہوری پہلو کی یاد دہانی کرواتا ہے،پہلی شق کے مطابق ریاست ِ جموں وکشمیرکے پاکستان یا بھارت سے الحاق کا فیصلہ جمہوری بنیادوں پر شفاف اور غیر جانبداراستصواب ِ رائے کے ذریعے ہوگا۔ہم سلامتی کونسل پر زوردیتے ہیںکہ وہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوںکو بند کروائے جہاں بھارت کی مسلح قابض فوج ماورائے عدالت ہلاکتوں، جبری گمشدگیوں، جنسی زیادتیوں اور بنیادی شہری آزادیاں سلب کر نے میں ملوث ہے،ہم زور دیتے ہیں کہ دنیا کو مسئلہٴ کشمیرکے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے تاکہ خطے میں دیرپا امن قائم ہو۔

YFKانٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ(یوتھ فورم فار کشمیر)، ایک غیر جانبداربین الاقوامی این جی او ہے جو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہٴ کشمیر کے پُر امن حل کیلئے کوشاں ہے۔