نیب میں اب صرف اور صرف قانون کے مطابق کام،کام اور کام ہوگا،چیئرمین نیب

ملک اس وقت تقریباً84ارب ڈالر سے زائد کا مقروض ہے،دوسری طرف موبائل فون کمپنیاں مبینہ طور پر سالانہ تقریباً400ارب روپے کا ٹیکس ایف بی آر کو نہیں دیتیں، جسٹس(ر) جاوید اقبال

پیر 8 جنوری 2018 17:52

نیب میں اب صرف اور صرف قانون کے مطابق کام،کام اور کام ہوگا،چیئرمین ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جنوری2018ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے قومی احتساب بیورو ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں نیب ہیڈ کوارٹرز اور نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لیا،خصوصاً ان احکامات کی عملدرآمد رپورٹ کا جائرہ لیا جو انہو ںنے اپنے منصب کی دمہ داریاں سنبھالنے کے بعد دئیے تھے۔

اجلاس میں پراسیکیوشن،آپریشن اور آگاہی اور تدارک ڈویژن نے اپنی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے نیب سے متعلق تقریباً173 فیصلے ہیں ان کو اور نیب کے قانون کو پڑھیں اور کوئی بھی انکوائری اور انوسٹی گیشن قانون کے دائرے سے باہر نہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت تقریباً84ارب ڈالر سے زائد کا مقروض ہے،دوسری طرف موبائل فون کمپنیاں مبینہ طور پر سالانہ تقریباً400ارب روپے کا ٹیکس ایف بی آر کو نہیں دیتیں۔

(جاری ہے)

نیب میں اب صرف اور صرف قانون کے مطابق کام،کام اور کام ہوگا۔انہوں نے گزشتہ 3ماہ کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نیب کے کام میں تبدیلی کو پوری قوم دیکھ رہی ہے ہم نے پوری قوم کے ساتھ ملک کر ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ کرنا ہے اور اس سلسلہ میں نیب افسران کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔