گزشتہ ادوار میں ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ خون ریزی کراچی میں ہوئی1965 کی جنگ میں اتنا خون نہیں بہا جتنا کراچی میں بہا، سنیٹرشاہی سید

کسی کو شہر پر مسلط نہ کیا جائے کراچی والوں کو خود اپنے نمائندے کے انتخاب کا حق دیا جائے کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانا چاہتے ہیں، صدر اے این پی سندھ

پیر 8 جنوری 2018 22:05

گزشتہ ادوار میں ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ خون ریزی کراچی میں ہوئی1965 ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ گزشتہ ادوار میں ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ خون ریزی کراچی میں ہوئی1965 کی جنگ میں اتنا خون نہیں بہا جتنا گزشتہ دہائیوں میں کراچی میں بہا ہے کئی برسوں کی غیر اعلانیہ پابندی کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادروں کی کاروائیوں کی بدولت تنظیمی سرگرمیوں کا انعقاد ممکن ہوا ہے شہر میں کامیاب آپریشن پر عسکری اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیںدیگر جماعتوں کی طرح اے این پی کو بھی شہر میں سیاست کرنے کے لیے لیول پلئینگ فیلڈ دی جائے ہمارا مطالبہ ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری کھا جائے مطالبہ کرتا ہوں آخری دہشت گرد کے قلع قمع کرنے تک کراچی آپریشن کو جاری رکھا جائی2014 تک اے این پی کی تنظیمی سرگرمیوں پر قدغن تھی جبکہ ہمارے مخالفین کو کھلے عام تنظیمی سرگرمیوں کی اجازت تھی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ضلع شرقی کے علاقے پرانی سبزی منڈی میں پارٹی کے ضلعی دفتر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری یونس خان ، ضلعی صدر فہیم جان نے بھی خطاب کیا ، سینیٹر شاہی سید نے مذید کہا کہ کراچی کی دہائیوں کی بد امنی اسی مسلط کرنیکی پالیسی کا شاخسانہ تھاکراچی والوں کو اپنا نمائندہ خود مقرر کرنے کا حق دیا جائے کسی کو شہر پر مسلط نہ کیا جائے کراچی والوں کو خود اپنے نمائندے کے انتخاب کا حق دیا جائے کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانا چاہتے ہیںکراچی کے تمام اسٹیک ہولڈرز مل کراچی کو امن کا گہوارہ بنائیں۔

(جاری ہے)

اور واپس اس شہر کی روشنیاں بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کریںانہوں نے مذید کہا کہ ملک انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے جوش کے بجائے ہوش سے کام لیا جائے محاذ آرائی کسی کے مفاد میں نہیں ہے ملکی مفاد کو مد نظر رکھ کر آزادانہ خارجہ پالیسی ترتیب دی جائے ملکی سیاسی صورتحال بہتر نہیں ادارے ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہیں تمام ادارے اپنی آئینی حد میں رہیں ادارے آئین میں مقرر حدود میں رہ کر کام کریںتمام اداروں ایک دوسرے کا احترام کریںپاکستان کی مضبوطی کے لئے آئینی اداروں کا اپنی حد ودمیں رہنا ضروری ہے، انہوں نے مذید کہا کہ شہر بے پناہ مسائل کا شکار ہے ،کراچی کے پشتونوں کا سب سے بڑا مسئلہ شناختی کارڈ کا ہے نادرا حکام کو خبردار کرتا ہے ہیں کہ اپنا طرز عمل درست کریں ، شناختی کارڈ کے اجراء میں غیر ضروری رکاوٹیں کسی طور قبول نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :