انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن ’ٹیلی گرام‘ نے ابھی بٹ کوائن کی طرح اپنی کرنسی متعارف کرانے کا منصوبہ تیار کرلیا

کمپنی شروعاتی طور پر 50 کروڑ امریکی ڈالرز (پاکستانی 50 ارب روپے سے زائد) کی مالیت کی ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے

پیر 8 جنوری 2018 22:19

انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن ’ٹیلی گرام‘ نے ابھی بٹ کوائن کی طرح اپنی ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جنوری2018ء) انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن ’ٹیلی گرام‘ نے ابھی اپنی کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔یہ خبریں تو گزشتہ برس دسمبر میں ہی سامنے آئی تھیں کہ ’ٹیلی گرام‘ بھی ’بٹ کوائن‘ کی طرح اپنی ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کا پروگرام بنا رہا ہے، تاہم اب اس حوالے سے مزید معلومات سامنے آگئیں۔

ٹیکنالوجی ادارے ’ٹیک کرنچ‘ نے ’ٹیلی گرام‘ کے متعدد ذرائع سے خبر دی کہ انسٹنٹ میسیجنگ ایپ شروعاتی طور پر 50 کروڑ امریکی ڈالرز (پاکستانی 50 ارب روپے سے زائد) کی مالیت کی ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔اطلاعات کے مطابق ٹیلی گرام اس حوالے سے تھرڈ پارٹی کے تحت ایک خصوصی پرائیویٹ چیٹ فیچر بھی متعارف کرائے گا، جس کے ذریعے ایپلی کیشن اپنے صارفین کو دنیا بھر میں پیسوں کی منتقلی و وصولی کی سہولت فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

انسٹنٹ میسیجنگ ایپ ’ٹیلی گرام اوپن نیٹ ورک‘ (ٹی او این) نامی تھرڈ پارٹی ادارے کا قیام بھی کرے گی، جو ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی کے معاملات کو دیکھے گا۔کرپٹو کرنسی کو ’گرام‘ کا نام دیے جانے کا امکان ہے، جسے صارفین اپنے کریڈٹ کارڈ سمیت دیگر آن لائن ذرائع سے خرید سکیں گے۔گرام کی آن لائن خریداری کے بعد ٹیلی گرام صارف کسی وقت بھی دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک میں کسی بھی شخص کو ’گرام‘ کے ذریعے پیسے منتقل کر سکے گا۔

گرام کی لین دین انکرپٹڈ میسیج چیٹ کے ذریعے ہوگی، اور وصول کرنے والا شخص گرام کی مالیت کی رقم ’ٹیلی گرام‘ کی تھرڈ پارٹی سمیت بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں سے وصول کر سکے گا۔ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ایک ’گرام‘ کی قیمت کیا رکھی جائے گی، اور اسے کب تک متعارف کرایا جائے گا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ رواں برس کے وسط تک اسے متعارف کرادیا جائے گا۔۔

متعلقہ عنوان :