کابلی چنے کی فصل کو پہلا پانی کاشت کے 45دن بعد اور دوسرا پانی پھول آنے پر دینے کی ہدایت

جمعرات 11 جنوری 2018 15:32

فیصل آباد۔11 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2018ء) ماہرین زراعت کی جانب سے کاشتکاروں کو کابلی چنے کی فصل کو پہلا پانی کاشت کے 45دن بعد اور دوسرا پانی پھول آنے پر دینے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ چنے کے مرجھائو ، جھلسائو ، بلائٹ سے بچائو کیلئے کاشتکاروں کو باقیات تلف کرنے کا مشورہ بھی دیاگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار چنے کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی جاری رکھیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ چنے کی فصل کو پانی کی کم ضرورت ہوتی ہے اور ویسے بھی چنا زیادہ تر بارانی علاقوں کی فصل ہے اس لئے آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں پھول آنے پر اگر فصل سوکا محسوس کرے تو اسے ہلکا پانی لگا دیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ ستمبر کاشتہ کماد میں چنے کی فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق آبپاشی کافی ہوتی ہے انہوںنے کہاکہ آبپاش علاقوں میں کثرت کھاد ، اگیتی کاشت یا بارش کے باعث اگر فصل کاقد زیادہ بڑھ رہا ہو تو مناسب حد تک اسے سوکا دیں اور کاشت کے دو ماہ بعد شاخ تراشی بھی کر دیں۔ انہوںنے کہا کہ اگر کھیت میں چنے کے مرجھائو ، چنے کے جھلسائو ،بلائٹ سے متاثرہ پودے نظرآئیں تو انہیں فوری تلف کردیاجائے۔

متعلقہ عنوان :