پاکستان امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 11 جنوری 2018 15:39

پاکستان امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، ترجمان دفتر ..
اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2018ء) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کا حملے افغانستان سے ہو ااور افغان حکومت کو ایسے دھماکوں روکنا ہو گا،کوئٹہ دھماکوں میں افغان سرزمین کے استعمال کا معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا، پاکستان میں طالبان رہنماؤں کی موجودگی کے حوالے سے الزامات کو مسترد کرتے ہیں، کسی دہشت گرد قیادت کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاعات کی تردید کرتے ہیں،اگر ایسی کوئی معلومات ہیں تو فراہم کی جائیں، پاکستان کاروائی کرے گا،افغانستان میں موجود دہشتگردوں کے خلاف افغان فورسز کاروائی کریں،پاکستان خطے کے حوالے سے امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے تاہم پاکستان بات چیت سے تمام مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے،امریکہ اور پاکستان کے درمیان مختلف سطح پر اور معاملات پر بات چیت جاری ہے، امریکی صدر کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان نے دہشتگردوں کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں کی ہیں، پاکستان میں داعش کی موجودگی کی تردید کرتے ہیں،یکطرفہ کاروائی کے بیانات جھنجھلا ہٹ کا ثبوت ہیں، بھارت کے ساتھ سیاچن اور سرکریک سمیت مسائل پر بات چیت کے لئے تیا ر ہیں مگر وہ تیار نہیں ہے، پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت اور مکمل واپسی چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ دہشت گردی کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔بھارت نے ابھی تک جنگ بندی معاہدے کی 1970 خلاف ورزیاں کی ہیں۔غیر ملکی سفیروں کو انسداد دہشت گردی میں پاکستان کی کاوشوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔بھارتی سیکیورٹی فورسز نے تین مزید کشمیریوں کو شہید کر دیا۔6 جنوری کو کشمیری یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لئے کولالمپور میں نمائش و سیمینارکا انعقاد کیا گیا۔ہم کسی دہشت گرد قیادت کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاعات کی تردید کرتے ہیں۔اگر ایسی کوئی معلومات ہیں تو فراہم کی جائیں۔ پاکستان کاروائی کرے گا۔ پاکستان میں طالبان رہنماؤں کی موجودگی کے کرزئی کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔

را اور این ڈی ایس کے نیٹ ورک پر آگاہ ہیں۔ افغانستان میں ہاٹ پرسو کی کوئی خواہش نہیں۔ افغانستان میں موجود دہشتگردوں کے خلاف افغان فورسز کاروائی کریں۔کوئٹہ جیسے حملے افغانستان سے ہو رہے ہیں اور افغان حکومت کو اسکو روکنا ہو گا۔ بھارتی ویب سائٹ دی کوئنٹ نے کلبھوشن سے متعلق نہ صرف خبر ہٹائی بلکہ خبر دینے والے صحافی کو ہی غائب کر دیا گیا۔

پاکستان میں میڈیا آزاد ہے۔کوئٹہ دھماکوں میں افغان سرزمین کے استعمال کا معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ کوئٹہ دہشتگرد حملے اور قصور میں بچی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ میں بھارت کی جانب سے ہندی زبان کو رائج کرنے کا معاملہ نیا نہیں۔ اقوام متحدہ میں 6 زبانیں سرکاری طور پر رائج ہیں۔امریکہ اور پاکستان کے درمیان مختلف سطح پر اور معاملات پر بات چیت جاری ہے۔

پاکستان نے انٹیلیجنس شئیرنگ کے ذریعے امریکہ سے ملکر القاعدہ کا خاتمہ کیا۔ امریکی صدر کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان نے دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں کی ہیں۔ یکطرفہ کاروائی جیسے بیانات جھنجھلا ہٹ کا ثبوت ہیں۔ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں ہماری واضح پوزیشن ہے۔ ہم سیاچن اور سرکریک سمیت عوامی رابطوں تجارت اور دہشتگردی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں مگر وہ تیار نہیں ہیں جب وہ تیار ہوں گے تو ہم بات کریں گے۔

افغان مہاجرین 4 دہائیوں سے ہمارے مہمان ہیں۔ پاکستان ان کی باعزت اور مکمل واپسی چاہتا ہے۔بھارت کے ساتھ مسلہ کشمیر سمیت تمام مسایل پر بات چیت کو تیار ہیں۔جموں و کشمیر ,سیاچن, سرکریک اور دہشت گردی ہر بھی بھارت سے مذاکرات کو تیار ہیں۔بھارتی میڈیا ایکسپوز ہو چکا ہے۔پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کی چار دھائیوں سے مہمان نوازی کی۔

افغان مہاجرین کو تعلیم, و صحت سمیت تمام سہولیات فراہم کی گئیں۔میڈیا رہورٹس کے مطابق بھارت 31 سیٹلایٹ لانچ کرنے جا رہا ہے۔تاہم ان ٹیکنالوجی کے سویلین کے ساتھ ساتھ فوجی استعمال کی صلاحیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔پاکستان میں داعش کی موجودگی کی تردید کرتے ہیں۔سعودی عرب میں تیل کی قیمتوں کے باعث معیثت پر اثرات پیدا ہوے۔سعودی عرب میں پاکستانی لیبر و دیگر شعبووں ہر ان اثرات کا مطالعہ کیا جا ریا ہے۔

سعودی عرب سے لوٹنے والے پاکستانی محنت کشوں کے واجبات کے حوالے سے سعودی عرب سے معاملہ اٹھایا جاے گا۔شام میں پاکستانی محمد اکرم اپنے خاندان کے بغیر پاکستان آنے کو تیار نہیں۔معاملہ کو شام کی وزارت خارجہ سے اٹھایا ہے۔محمد اکرم کی ایک اہلیہ پاکستانی اور ایک شامی ہیں۔