Live Updates

عمران خان کا چیف جسٹس سپریم کورٹ سے قصورواقعے پرسوموٹوایکشن کامطالبہ

طاہرالقادری کیساتھ18جنوری کوپوری قوت سےکھڑاہونگا،نوازشریف مجیب الرحمن نہیں بن سکتا،نوازشریف چاہتاہے سسٹم تباہ ہوجائے،لوگوں کاآرمی چیف اور چیف جسٹس سےانصاف کامطالبہ پولیس پراعتماد ختم ہوگیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 11 جنوری 2018 16:13

عمران خان کا چیف جسٹس سپریم کورٹ سے قصورواقعے پرسوموٹوایکشن کامطالبہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 جنوری 2018ء) :تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے قصورواقعے پرسوموٹوایکشن کامطالبہ کردیاہے۔انہوں نے کہاکہ طاہرالقادری کاجائزمطالبہ ہے ، 18جنوری کوپوری قوت کیساتھ طاہرالقادری کے ساتھ کھڑاہوں گا،نوازشریف مجیب الرحمن نہیں بن سکتا،نوازشریف چاہتاہے کہ سسٹم تباہ ہوجائے، لوگوں کاآرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف کامطالبہ پولیس پراعتماد ختم ہوگیا۔

انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ قصور واقعے پرلوگوں کا جوردعمل آیا اور پھر پولیس نے لوگوں کوگولیاں ماریں۔والد زینب نے کہاکہ پولیس سے انصاف نہیں ملے گا۔آرمی چیف اور چیف جسٹس انصاف فراہم کریں۔اس کامطلب لوگوں کوپولیس پراعتماد ہی ختم ہوگیاہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ پولیس کوتباہ کردیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ آئی جی عباس نے 1999میں لاہورہائیکورٹ کورپورٹ دی تھی کہ نوازشریف اور شہبازشریف کے زمانے میں پولیس میں بھرتیاں میرٹ کیخلاف اور پیسے رشوت لیکر بھرتی کیا گیا۔

پھر مجرموں کوپولیس میں بھرتی کیاگیاہے۔عمران خان نے کہاکہ انہوں نے پولیس کوتباہ ایسے کیاکہ پولیس بجائے قانون کے مطابق کام کرے بلکہ ان کے حکم پرکام کرے۔انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے متلاشی سڑکوں پرپھر رہے ہیں۔ماڈل ٹاؤن میں میں 14لوگوں کومار دیاگیا۔حق نواز کوبھی فیصل آباد میں سیدھی گولی ماری گئی۔ہمارے کارکن کوگولی مارکرشہید کیاگیالیکن کسی نے کچھ نہیں کیا۔

کل ہم نے دیکھا کہ پولیس گولیاں مار رہی ہے ایک کہتاہے کہ اوپرسے گولی مارو۔دونوں بھائیوں نے 19سال حکومت کی ۔اس سے زیادہ صرف رنجیت سنگھ نے حکومت کی ہے۔ہماری خیبرپختونخواہ کی بہترین پولیس ہے۔ہم نے ناصردرانی کوآئی جی بنایا۔پورے اختیارات دیے ۔آئی جی سے کہاکہ آپ نے سیاسی مداخلت برداشت نہیں کرنی ۔قانون کے مطابق کام کرناہے۔جرائم میں واضح کمی آئی ہے۔

خیبرپختونخواہ میں ڈیڑھ سوفیصد جرائم کم ہوئے۔چوریاں 45،گاڑیاں اٹھانا36،بھتہ خوری 38فیصد کمی ہوئی ہے۔چارسالوں میں ایک بھی سیاسی کیس نہیں ہوا۔مجھ پردہشتگردی کے 6کیسزہیں۔مجھ پرسیاسی کیس بنائے گئے۔شیریں مزاری پرمقدمہ درج کروایا گیا۔انہوں نے کہاکہ قصور میں یہ 150واں کیس تھا۔لیکن کچھ نہیں کیاگیا۔شہبازشریف سب سے بڑاڈرامہ ہے۔رات کے اندھیرے میں صبح چار بجے قصورگیااگر دن کوجاتا توان کوپتا تھا کہ ان کے ساتھ کیاہوناہے۔

انہوں نے کہاکہ انہوں نے لوگوں کے اصل مسائل حل نہیں کیے۔صرف پل ،میٹرو،یاسڑکیں بنائیں۔انہوں نے کہاکہ میں چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کرتاہوں کہ قصورواقعے کاسوموٹوایکشن لیں۔ہمارا جائز مطالبہ ہے آپ لوگون کوانصاف فراہم کریں۔700کروڑ روپے سالانہ جاتی امراء کی سکیورٹی پرخرچ ہوتاہے۔اڑھائی ہزارپولیس تعینات ہے۔یہ رائل فیملی ہے۔ان کے پاس بیرون ملک اربوں روپیہ پڑاہواہے ۔

یہ خود اپنی سکیورٹی کیلئے پیسے خرچ کریں۔غریب عوام کا7ارب خرچ کیاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ طاہرالقادری کاجائزمطالبہ ہے انہیں چارسالوں میں انصاف نہیں مل سکا۔تحریک انصاف کے ٹائیگرزکے ساتھ 18جنوری کوپوری قوت کے ساتھ طاہرالقادری کے ساتھ کھڑاہوجاؤں گا۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف مجیب الرحمن نہیں بن سکتا۔کیونکہ نوازشریف کوکسی ضیاء الحق نے مجیب الرحمن نہیں بنایاتھا۔نوازشریف اب الیکشن نہیں لڑسکتا۔اسی لیے یہ چاہتاہے کہ کسی نہ کسی طرح سسٹم تباہ ہوجائے اور باہرپڑے تین سوارب بچ جائیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات