چئیرمین نیب کا پاکستان اسپورٹس بورڈ میں کرپشن کی تحقیقات کا حکم

چئیرمین نے پاکستان اسپورٹس بورڈ میں مبینہ بدعنوانیوں اور وسائل کے بے دریغ استعمال کی شکایت پرنوٹس لیا، اسپورٹس بورڈ ، کرکٹ بورڈ اور ہاکی فیڈریشن میں بدعنوانیوں کی تحقیقاتی رپورٹ 2 ماہ کے اندر پیش کی جائے،چئیرمین نیب کی ہدایت

جمعہ 12 جنوری 2018 14:56

چئیرمین نیب کا پاکستان اسپورٹس بورڈ میں کرپشن کی تحقیقات کا حکم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جنوری2018ء) چئیرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کرکٹ بورڈ اور ہاکی فیڈریشن میں وسائل کے بے دریغ استعمال کی شکایت پر پاکستان اسپورٹس بورڈ میں بدعنوانیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ نیب اعلامیے کے مطابققومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد نہ صرف احتساب سب کے لئے کی پالیسی اپنائی بلکہ اس پر زیرو ٹالرنس اور خود احتسابی کے عمل کے تحت سختی سے عمل درآمد کروایا جارہا ہے۔

بدعنوان عناصر کی گرفتاری کے علاوہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی بھی گرفتاری کا حکم دیا تھا جس کے نتیجہ میں گزشتہ تین ماہ میں تقریباً پندرہ مفرور اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے اس کے علاوہ بدعنوان عناصر کے خلاف بھی نیب کو بلا تفریق کارروائی کا قانون کے مطابق حکم دیا گیا ہے تاکہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہو اور ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو اس کے علاوہ نیب نے بعض نجی /کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیاں جنہوں نے عوام کی جمع پونجی لوٹ کر نہ تو عوام کو ان کی رقم کے بدلے میں پلاٹ دیئے اور نہ ہی ان کی رقم واپس کی۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے نہ صرف اس کا نوٹس لیا بلکہ تقریباً نو ہائوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کے کروڑوں روپے گزشتہ تین ماہ میں واپس کروانے کے علاوہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی ای) اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری (آئی سی ٹی) اور راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی ای) کو ہدایت کی ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں کام کرنے والی نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تفصیل نیب کو فراہم کرنے کے علاوہ ان کی مکمل تفصیل نہ صرف اخبارات میں شائع کی جائیں بلکہ اپنی ویب سائٹس پر بھی ان کی تفصیل عوام کی سہولت کے لئے فراہم کریں اس کے علاوہ سی ڈی اے ‘ آئی سی ٹی اور آر ڈی اے نے غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیاں کیسے وجود میں آئیں اور ضابطے کی کارروائی مکمل کئے بغیر این او سی اور لے آئوٹ پلان کا اجراء کیسے کیا گیا اور متعلقہ ادارے قانون کی خلاف ورزی پر ککیوں خاموش رہے اور اپنے فرائض سے قانون کے مطابق کیوں غفلت برتی جس کی وجہ سے عوام کی عمر بھر کی جمع پونجی بدعنوان عناصر نے نہ صرف لوٹی بلکہ اپنی رقم کی وصولی کیئے متاثرین آج تک دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

نیب کو اس کی تفصیلی رپورٹ فراہم کی جائے تاکہ قانون شکن عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے اور عوام کو ان کی لوٹی گئی رقم واپس دلوانے کے لئے قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔ چیئرمین نیب نے پاکستان کرکٹ بورد‘ پاکستان ہاکی فیڈریشن اور پاکستان سپورٹس بورڈ میں مبینہ مالی بدعنوانی اور وسائل کے بے دریغ استعمال کی آڈٹ رپورٹس اور عوامی شکایات کی روشنی میں شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے اور دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔