نواز ، شہباز ، خاقان عباسی، سعد رفیق سمیت 16اراکین اسمبلی کے عدلیہ مخالف بیانات کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ

جمعہ 12 جنوری 2018 16:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے سابقہ وزیر اعظم محمد نواز شریف،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت 16اراکین اسمبلی کے عدلیہ مخالف بیانات کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف سمیت 16اراکین پارلیمنٹ نے پانامہ کیس کے فیصلے کے حوالے سے عدلیہ مخالف بیان بازی کی جو کہ وا ضح طور پر توہین عدالت ہے ،سپیکر قومی و صوبائی اسمبلی (ن) لیگ سے تعلق رکھتے ہیں اسی لئے عدلیہ مخالف بیان بازی پر ان کے خلاف کاروائی نہیں کر رہے ۔

(جاری ہے)

استدعا ہے کہ معزز عدالت اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے پیمرا کو عدلیہ مخالف تقاریر کو میڈیا پر نشر کرنے سے روکنے اور مذکورہ اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کا حکم دے ۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ لاہورہائیکورٹ میں براہ راست اس قسم کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے،محض الزامات کی بنیاد پر درخواست پر سماعت ممکن نہیں۔ جس پر فاضل عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا ۔