تحریک حریت کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری محنت کش کا گھر زمین بوس کرنے اور اہل خانہ کی گرفتاری کی مذمت

جمعہ 12 جنوری 2018 19:50

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) تحریک حریت جموںو کشمیر نے چاڈورہ کے علاقے پاتری گام میں بھارتی فورسز کی کارروائی میںکشمیری محنت کش منظور احمد گنائی کے مکان کو زمین بوس کرنے اور سپیشل آپریشنز گروپ کے اہلکاروں کے ہاتھوں منظور احمد کے بارہ سالہ بیٹے توصیف منظور اور عرفان آہنگر کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ایک وفد نے پاتری گام جاکر صورتحال کا جائزہ لیا اور فوجی کارروائی کے دوران کشمیری محنت کش کا مکان زمین بوس کرنے اور اہلخانہ کی گرفتاری کو بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا۔ انہوںنے بھارتی فورسز نے علاقے میں ایک کارروائی کے دوران بلا جواز طورپر منظور احمد گنائی جو پیشہ کے اعتبار سے ایک مزدور ہے کے مکان کو تہس نہس کردیا اور توصیف منظور گنائی اور عرفان احمد آہنگر کوگرفتار کرلیا۔

(جاری ہے)

وفد میں سید امتیاز حیدر، حاجی غلام حسن، محمد یٰسین عطائی، غلام رسول کار، بشیر احمد بٹ اور محمد یوسف بٹ شامل تھے ۔ انہوںنے منظور احمد سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ ادھر حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار ، محمد اقبال میر ، محمد احسن اونتو ، امتیاز احمد ریشی اور نبی وار نے ایک بیان میں آزادی پسند رہنما سجاد احمد کی دو سال سے جاری غیر قانونی نظربندی سے رہائی کے فورابعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ سجاد احمد کو عدالتی احکامات پر رہائی کے فورابعد پولیس نے دوبارہ گرفتار کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے جوکہ انتہائی قابل مذمت اقدام ہے ۔ انہوںنے سجاد کی فورا رہائی کا بھی مطالبہ کیا ۔ حریت رہنمائوںنے ضلع کولگام کے علاقے کھڈونی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوں فرحان وانی اور خالد ڈار کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ علاقے کو ایک مقتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاںنہتے کشمیریوں کا کھلے عام قتل عام جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :