کراچی سے خطرناک بیماری Rabiesکے خاتمے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا،میئرکراچی

ابتدائی طور پر کے ایم سی کے 4اسپتالوں میں کتوں کے کاٹنے کا علاج شروع کیا جارہا ہے،وسیم اختر

جمعہ 12 جنوری 2018 22:45

کراچی سے خطرناک بیماری Rabiesکے خاتمے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا،میئرکراچی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہر میں جگہ جگہ کچرا کتوں کی افزائش کا باعث بن رہا ہے،کراچی سے خطرناک بیماری Rabiesکے خاتمے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا،ابتدائی طور پر کے ایم سی کے 4اسپتالوں میں کتوں کے کاٹنے کا علاج شروع کیا جارہا ہے،یہ کراچی کا دیرینہ مسئلہ ہے لیکن اب مختلف اداروں کے تعاون سے اسے ختم کریں گے،یہ بات انہوں نے جمعہ کی صبح انڈس اسپتال کورنگی میں سگ گزیدگی سے پاک کراچی(Rabies Free Karachi) پائلٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر انڈس اسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر عبدالباری خان، شعبہ انفیکشنز ڈیزیز کی سربراہ ڈاکٹر نسیم صلاح الدین، کوآرڈینیٹر آفتاب گوہر، ڈاکٹر نائلہ بیگ انصاری، WHO اسلام آباد سے ڈاکٹر سارہ سلمان، مسٹر ڈینیل، امین چنائے، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن میئر کراچی مسعود عالم، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز ڈاکٹر بیربل اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہا کہ سگ گزیدگی پر 2030ء تک قابو پانے کے لئے عالمی ادارے سرگرم ہیں، کراچی میں روزانہ 100 سے 150 تک کتے کے کاٹنے کے واقعات ہوتے ہیں جبکہ سالانہ 15 سے 20 ہزار واقعات رونما ہوتے ہیں، کتے کے کاٹنے کا علاج نہ کرنے سے موت یقینی ہوجاتی ہے،انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے رواں سال کے بجٹ میں اس بیماری کے علاج کے لئے رقم مختص کی گئی ہے،میئر کراچی نے کہا کہ سگ گزیدگی کا صحیح علاج نہ ہونے کے باعث اموات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے،شہر میں اتنے کتے ہوگئے ہیں کہ شہری خوف زدہ ہیں،ابراہیم حیدری میں کتے کے کاٹنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں،کے ایم سی اور انڈس اسپتال پورے شہر میں مشترکہ طور پر یہ مہم چلائے گی،جس کے دوران شہریوں کو کتے کے کاٹنے پر ابتدائی طبی امداد کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے گی،آوارہ کتوں کی افزائش کے عمل کو روکنے کے لئے انہیں اینٹی رے بیز ویکسین دی جائے گی اور ان کی نس بندی کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل ایریا میں آوارہ کتوں کی بہتات سے سب سے زیادہ بزنس کمیونٹی متاثر ہے،انہوں نے آوارہ کتوں کے خلاف اس مہم میں بزنس کمیونٹی سے تعاون کی اپیل کی، میئر کراچی نے کہا کہ آوارہ کتوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکت رے بیز کا حل نہیں بلکہ اس کے لئے عالمی ادارہ صحت (WHO) اور ورلڈ آرگنائزیشن فار اینیمل ہیلتھ (او آئی ای) کی حکمت عملی پر عمل کرنا بہتر ہوگا جس کے تحت کتوں کو حفاظتی ٹیکے لگا کر ان میں رے بیز کے خلاف مدافعت / مزاحمت پیدا کرنی چاہئے۔

مزید برآں اینیمل برتھ کنٹرول (اے بی سی) کے ذریعے آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو پانے کی کوشش کی جائے ،انہوں نے کہاکہ یہ پائلٹ پروجیکٹ ابراہیم حیدری میں شروع کیا جا رہا ہے، قبل ازیں انڈس اسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر عبدالباری خان نے کہا کہ آج سیRabies کے خلاف مہم کا آغاز کیا جارہا ہے،انڈس اسپتال میں 1.7 ملین افراد کا علاج کیا جاچکا ہے، شعبہ انفیکشنز ڈیزیز کی سربراہ ڈاکٹر نسیم صلاح الدیننے کہا کہ Rabies کی ویکسی نیشن فوری کرانا ضروری ہے،کتے کے کاٹنے کا 100 فیصد علاج موجود ہے تاہم اس حوالے سے لوگوں میں شعور بیدار کرنا ہوگا اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے سگ گزیدگی کے عمل کو روکا جاسکتا ہے، انہوں نے 2009 سی2016 تک کراچی کے مختلف اسپتالوں میں سگ گزیدگی کے باعث ہونے والی اموات کی تفصیلات بتائیں ، انہوں نے کہا کہ کتوں کے کاٹنے کی صورت میں فوری طور پر متاثرہ زخمی کی جگہ کو صابن اور پانی سے اچھی طرح دھو لیا جائے اور زخم کی شدت کا اندازہ لگانے کے بعد ویکسین دی جائے۔

متعلقہ عنوان :