وی وی آئی پی موومنٹ کے دوران شہریوں کو تکلیف سے بچایا جائے، سپریم کورٹ

اس دوران سڑکیں بند کرنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے آئی جی صاحب، میں بھی وی وی آئی پی ہوں، میرے لیے تو سڑک بلاک نہیں ہوتی ،چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس

ہفتہ 13 جنوری 2018 12:06

وی وی آئی پی موومنٹ کے دوران شہریوں کو تکلیف سے بچایا جائے، سپریم کورٹ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے وی وی آئی پی موومنٹ ازخود نوٹس کیس نمٹاتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ وی آئی پی موومنٹ کے دوران سڑکیں بند کرنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،اس دوران شہریوں کو تکلیف سے بچایا جائے، آئی جی صاحب، میں بھی تو وی وی آئی پی ہوں، میرے لیے تو سڑک بلاک نہیں ہوتی۔

ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے وی وی آئی پی موومنٹ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آئی جی سے استفسار کیا کہ سڑکوں کو بند کرنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اے ڈی خواجہ صاحب بتائیں شہریوں کے حقوق کیا ہیں جس پر آئی جی سندھ نے کہا کہ وی وی آئی پیز کے لیے قوانین موجود ہیں۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران آئی جی سندھ سے مکالمے میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی صاحب، میں بھی تو وی وی آئی پی ہوں، میرے لیے تو سڑک بلاک نہیں ہوتی۔ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ کہیں سڑکیں بند نہیں ہوتیں، صرف موومنٹ کیلییانتظامات کییجاتے ہیں،ہم صرف2منٹ کیلیے ٹریفک بند کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ انتظامات ضرور کریں مگر شہریوں کو کم سے کم تکلیف ہو۔ وی وی آئی پی موومنٹ چاہے کسی کی بھی ہو شہریوں کو تکلیف سے بچایا جائے، حلف نامہ جمع کرائیں کہ مستقل سڑکیں بلاک نہیں ہوتیں، ہم آپ کے حلف نامے کا جائزہ لیں گے، شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔