مسلم لیگ(ق) کے عبدالقدوس بزنجو نئے وزیراعلی بلوچستان منتخب

رکنی ایوان میں سے 54 ارکان نے ووٹ کاسٹ کئے عبدالقدوس بزنجو 41 ووٹ لے کر بلوچستان کے 16 ویں وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے ‘مد مقابل پشتونخوا میپ کے سید لیاقت آغا نی13 ووٹ حاصل کئے عبدالقدوس بزنجو کو جے یو آئی (ف)‘ بلوچستان نیشنل پارٹی ‘عوامی نیشنل پارٹی اور بی این پی (عوامی) کی حمایت حاصل تھی سپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت اجلاس میں قصور میں قتل ہونے والی کمسن زینب اور ایئرمارشل (ر)اصغر خان سمیت کوئٹہ دھماکے کے شہدا کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی

ہفتہ 13 جنوری 2018 14:03

مسلم لیگ(ق) کے عبدالقدوس بزنجو نئے وزیراعلی بلوچستان منتخب
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ق) کے عبدالقدوس بزنجو نئے وزیراعلی بلوچستان منتخب ہوگئے‘65رکنی ایوان میں سے وزیراعلی کے انتخاب کے لیے 54 ارکان نے ووٹ ڈالے ، عبدالقدوس بزنجو 41 ووٹ لے کر وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب ہو گئے ان کے مد مقابل پشتونخوا میپ کے سید لیاقت آغا نی13 ووٹ حاصل کئے ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہوا ۔

اجلاس کے آغاز میں قصور میں قتل ہونے والی کمسن زینب اور ایئرمارشل (ر)اصغر خان سمیت کوئٹہ دھماکے کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔اس کے بعد اسپیکر نے اراکین کو قائد ایوان کے انتخاب کا طریقہ کار بتایا جس کے بعد نئے وزیراعلی کے انتخاب کے لیے رائے شماری کی گئی۔

(جاری ہے)

جس میں (ق) لیگ کے عبدالقدوس بزنجو کو 16 ویں قائد ایوان منتخب کرلیا گیا۔ اپوزیشن اتحاد کے حمایت یافتہ عبدالقدوس بزنجو کو 41 ووٹ ملے۔

65 رکنی ایوان میں وزیراعلی منتخب ہونے کے لیے 33 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔وزیر اعلی کے انتخاب کے لیے تین امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے جن میں ق لیگ کے میر عبدالقدوس بزنجو جبکہ پشتونخوا میپ کے دو امیدوار عبدالرحیم زیارتوال اور سید لیاقت آغا شامل تھے۔ تاہم انتخاب سے قبل رحیم زیارتوال اپنی پارٹی کے امیدوار سید لیاقت آغا کے حق میں دستبردار ہوگئے جس کے نتیجے میں دو امیدواروں میں وزارت اعلی کے منصب کے لیے مقابلہ ہوا۔

میر عبدالقدوس بزنجو کو اپوزیشن اتحاد کی حمایت حاصل تھی جس میں جمعیت علمائے اسلام ، بلوچستان نیشنل پارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی شامل ہیں۔اجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات سخت کیے گیے اور سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات رہی، جب کہ اسمبلی جانے والے راستے بھی بند کردیے گئے ۔ یاد رہے عبدالقدوس بزنجو یکم جنوی 1974 کو بلوچستان کے ضلع آواران کے گاوں شنڈی جھو میں پیدا ہوئے۔

انہوں نے پہلی بار 2002 میں پرویز مشرف دور میں صوبائی حلقے پی بی 41 سے کامیابی حاصل کی۔ 2013 کے عام انتخابات میں عبدالقدوس بزنجو نے مسلم لیگ(ق)کے ٹکٹ پر انتخاب میں شمولیت کی اور پاکستان کی انتخابی تاریخ میں سب سے کم یعنی 544 ووٹ لے کر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ اس حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کا تناسب ایک اعشاریہ ایک 8 فی صد رہا۔ عبدالقدوس بزنجو 2013 سے 2015 تک صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر رہے جو بعد میں مستعفی ہو گئے۔