حوا کی بیٹیوں کی عزتیں تا ر تار ہو نے سے ملک عظیم کا چہرہ مسخ ہو رہا ہے‘سات سالہ زینب کی موت پاکستان کیلئے المیہ بن گئی ہے ‘ظلم بربریت اور تشدد کے واقعات سے معاشرہ بد امنی اور افرا تفری کا شکار ہو رہا ہے

لاء ڈیپا رٹمنٹ یونیورسٹی آف کو ٹلی کے چیئرمین پروفیسر عمر کا طلباء احتجاج سے خطاب

اتوار 14 جنوری 2018 16:16

کو ٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2018ء) حوا کی بیٹیوں کی عزتیں تا ر تار ہو نے سے ملک عظیم کا چہرہ مسخ ہو رہا ہے۔سات سالہ زینب کی موت پاکستان کے لئے المیہ بن گئی ہے ۔ظلم بربریت اور تشدد کے واقعات سے معاشرہ بد امنی اور افرا تفری کا شکار ہو رہا ہے ۔قصور کی بے قصور زینب خود تو چلی گئی لیکن معاشرے کے لئے کئی سوالات چھوڑ گئی۔

ان خیالات کا اظہار لاء ڈیپا رٹمنٹ یونیورسٹی آف کو ٹلی کے چئیرمین پروفیسر عمر نے طلباء احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے سے ایسے عناصر کی بیخ کنی کے لئے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہو گا ۔اداروں کے ساتھ ساتھ ہمیں بچوں کی گھر میں تربیت کر نا ہو گی ۔اچھے برے کی پہچان سے ہی ہم بچوں کی حفا ظت کرنے میں کامیاب ہو نگے۔

(جاری ہے)

طلباء راہنمائوں مبشر طفیل چوہدری نے کہا کہ زینب جیسے درجنوں واقعات ہمیں جھنجھوڑ رہے ہیں لیکن ہم دن بدن آنکھیں بند کئے وقت گزار رہے ہیں ۔

،عاشرے سے ایسے واقعات کا جنم لینا معاشرتی بگاڑ کی بڑی نشانیاں ہیں ۔زینب کی روح پکار پکار کر ہمیں سے سوال کر رہی ہے اے قوم کیا اسی طرح ہر حوا کی بیٹی کے ساتھ سلوک ہو گا ۔صداقت کاشی نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ ظالم عناصر معاشرے کے لئے بے سکونی کا سبببن رہے ہیں ۔اداروں کی بے حسی سے کئی ایسی زینب موت کے گھاٹ اتار دی گئی ہیںکہ پاکستان کے اندر ایسے واقعات معمول بنتے جا رہے ہیں ۔

راجہ وقاص نے کہا کہ پاکستانی معاشرے میں ایسے واقعات سے عام انسان پریشانی کا شکار ہے ۔اداروں کے ساتھ ساتھ ہمیں بحثیت قوم ایک ہو کر ایسے واقعات سے مقابلہ کر نا ہو گا ۔زینب کی موت ہمیں اتحاد کا درس دے گئی ۔ہر گھر میں زینب موجود ہے ہمیں اپنی بیٹیوں کی زینب کی جگہ رکھ کر سوچنا ہو گا ۔تب ہی جا کر ہم معاشرے میں امن قائم کر سکتے ہیں ۔قصور واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔

متعلقہ عنوان :