وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا نوجوان مقبول انتظار کے والد کی پریس کانفرنس کا نوٹس

پولیس بیٹے کے قتل میں ملوث پیٹی بند بھائی پولیس اہلکاروں کو بچانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کررہی ہے، مقتول نوجوان کے والد کی پریس کانفرنس

اتوار 14 جنوری 2018 19:41

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا نوجوان مقبول انتظار کے والد کی پریس ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا نوجوان مقبول انتظار کے والد کی پریس کانفرنس کا نوٹس۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی پولیس، ڈی آئی جی سائوتھ اور دیگر افسران کو وزیراعلیٰ ہائوس طلب کر لیا۔ ایڈیشنل آئی جی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ انتظار قتل کیس کی ایف آئی آر انکے والد کی مرضی اور انکے والد کی موجودگی میں رجسٹرڈ کی گئی۔

ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ پولیس نے اے سی ایل سی کے پولیس اہلکار اور ایس ایچ او کو گرفتار کیا ہے،پولیس اس معاملے میں شفاف تفتیش کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کی تفتیش کے حوالے سے انتظار کے والد سے رابطہ کرنے کی ہدایت۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس کے پاس جو بھی شواہد ہیں یا شکوک و شبہات ہیں وہ انکے والد سے بیٹھ کر ڈسکس کریں۔

(جاری ہے)

واقعے کی تفتیش پروفیشنل انداز میں کی جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ ہر شہری کی جان و مال حفاظت اور انکو انصاف دلوانا ہمارا فرض ہے۔مجھے انتظار کے قاتل چاہیں۔انہوں نے کہا کہ تفتیش کے حوالے سے مجھے روز مراح کی بنیاد پر رپورٹ چاہیے ۔ جو پولیس اہلکار بھی اس میں ملوث ہیں اسے فوری گرفتار کیا جائے  ۔ادھر کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گزشتہ روز مبینہ طور پر اے سی ایل سی اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان انتظار حسین کے والد نے کہا ہے کہ مجھے پولیس سے کوئی توقع نہیں۔

پولیس میرے بیٹے کے قتل میں ملوث اپنے پیٹی بند بھائی پولیس اہلکاروں کو بچانے کے لئے سرتوڑ کوششیں کررہی ہے۔ کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقتول انتظار حسین کے والدین نے کہا کہ پولیس نے فائرنگ کے 4گھنٹے بعد کوئی رابط نہیں کیا اور نہ ہی کسی کی گرفتاری کے حوالے سے کچھ بتایا گیا۔پولیس بالکل تعاون نہیں کررہی۔

مقتول کے والدین نے پولیس کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں لگ رہا کہ پولیس ریاستی ادارہ ہے۔ایف آئی آر کی کاپی پولیس نے صبح کو دی جبکہ میڈیا سے معلوم ہوا کہ فائرنگ اے سی ایل سی کے اہلکاروں نے کی۔پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ پریس کانفرنس میں جوان بیٹے کی موت سے نڈھال والدہ نے کہا کہ مجھے میرے بیٹے کے قاتل چاہئیں۔

میرے بیٹے کی نہ تو کسی کے ساتھ دشمنی تھی اور نہ ہی کوئی سیاسی وابستگی تھی۔دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل سیال نے خیابان اتحاد واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا رپورٹس پر کہا ہے کہ نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے نوجوان کے کیس پر پولیس ہر زاویئے اور پہلو سے انتہائی موثر اور غیر جانبدار تحقیقات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کتنے ہی باثرکیوں نہ ہوں مقتول کے ورثا کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور کیس کے حوالے سے تمام پیش رفت کو میڈیا اور عوام کے سامنے لایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :