انتخابی ترمیمی بل منظوری کے بعد لاہور کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں مزید پانچ کا اضافہ- منڈی بہاﺅالدین ،اکاڑہ اور خوشاب، سرگودھااور ٹوبہ ٹیک سنگھ کی نشستیں کم ہونگی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 15 جنوری 2018 10:38

انتخابی ترمیمی بل منظوری کے بعد لاہور کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جنوری۔2018ء) قومی اسمبلی میں انتخابی ترمیمی بل منظور ہونے کے بعد نئی حلقہ بندیوں سے حاصل نتائج کی رو سے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں مزید پانچ کا اضافہ ہوجائے گا، جہاں موجودہ نشستیں 20 ہیں جو بڑھ کر 25 ہو جائیں گی۔پنجاب اسمبلی کی موجودہ نشستیں 297 کو صوبے کے کل آبادی 11 کروڑ سے تقسیم کرنے کے بعد 5 نشستوں میں اضافہ ہوا، اس طرح فی نشست 3 لاکھ 70 ہزار 412 افراد پر مشتمل ہے۔

پنجاب کے دارالحکومت میں آبادی کا تناسب 30.30 ہے جس کا مطلب نئی حلقہ بندیوں کے تحت صوبے کو 5 اضافی نشستیں ملیں گی۔نئی حلقہ بندیوں سے جغرافیائی تبدیلیاں رونما ہوں گی جو یقیناً سیاسی منظر نامے پر بھی اثرا انداز ہوں گی۔

(جاری ہے)

اس تناظر میں پنجاب کے دیگر اضلاع بشمول راولپنڈی اور جنوبی پنجاب اضلاع مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور صوبائی اسمبلی میں مزید نشستیں حاصل کرسکیں گے۔

راولپنڈی کی صوبائی اسمبلی میں موجودہ نشستیں 14 ہیں تاہم 54 لاکھ پر مشتمل نفوس والے اس شہر کو ایک اضافی نشست ملے گی جس کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 15 ہو جائے گی۔اسی طرح مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور بھی ایک ایک نشست لے کر بلترتیب 12، 8 اور 5 نشستوں پر مشتمل ہو جائیں گے۔ دوسری جانب نئی حلقہ بندیوں سے پنجاب کے 8 اضلاع گجرات، فیصل آباد، جہلم، منڈی بہاﺅالدین، اوکاڑہ، خوشاب، سرگوداھا اور ٹوبہ ٹیک سنگھ خسارے میں رہے جہاں مجموعی طورپر 9 نشستیں کم کردی جائیں گی۔

صوبائی اسمبلی میں گجرات کی 2 نشستیں کم ہو کر 6، فیصل آباد کی 1 کم ہو کر کل نشستیں 21 اور جہلم کی بھی 1 نشست کم ہو کر 3 ہو جائیں گے۔اسی طرح آبادی کا تناسب کم ہونے سے منڈی بہاو¿الدین ،اکاڑہ اور خوشاب، سرگودھااور ٹوبہ ٹیک سنگھ کی ایک ایک نشست کم ہو کر بل ترتیب 5، 8 ، 3 ، 11، 6 رہ جائیں گے۔مردم شماری کی رو سے سندھ کی کل آبادی 4 کروڑ 78 لاکھ 8 ہزار بنتی ہے اور کوٹے کے اعتبار سے فی نشست 3 لاکھ 68 ہزار 354 لوگوں پر مشتمل ہے تاہم صوبائی اسمبلی میں سندھ کی کل نشستیں 130 ہیں۔

6 اضلاع پر مشتمل کراچی کی صوبائی نشستوں کی کل تعداد 42 ہے تاہم مجموعی شیئر 43.57 ہونے کے وجہ سے کراچی کو ایک اضافی نشست مل سکے گی۔کراچی وسطی کا کل شیئر 8 اعشاریہ 06، کراچی شرقی کا 7.89، کراچی غربی 10.62، کورنگی 6.67 اور لانڈھی 4.45 ہونے سے مجموعی طور پر صوبائی اسمبلی میں ایک نشست زائد ملنے کا امکان ہے۔گھوٹکی اور خیر پور میں بھی صوبائی اسمبلی کی ایک ایک نشست میں اضافے کا امکان ہے جس کے بعد بلترتیب ان کی نشستیں 3 اور 6 ہو جائیں گی۔

اس کے علاوہ نوشیرو فیروز، نواب شاہ اور شکار پور خسارے میں رہیں گے جہاں ایک ایک نشست کم ہو جائے گی۔نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے خیبرپختوانخو کا دارالحکومت پشاور فائدے میں رہا اور اس کی صوبائی اسمبلی کی 11 نشستیں بڑھ کر 14 ہو گئی ہیں جبکہ لوئر دیر میں بھی ایک نشست کے اضافے کا امکان ہے۔دوسری جانب پانچ اضلاع ایبٹ آباد، ہیری پور، صوابی، چترال اور چارسدہ کی ایک ایک نشست کم ہو گئی ہے۔

بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ بھی فائدے میں رہا جہاں آبادی کا تناسب 4.40 فیصد ہونے کے باعث اسے کی صوبائی نشستوں میں مزید تین کا اضافہ ہوگا اور کل نشستوں کی تعداد 9 ہوجائے گی۔اسی طرح خضدار اور کچ میں بھی ایک ایک نشست میں اضافہ ہوگا جبکہ جعفرآباد اور پنچگور کی ایک ایک نشست کم ہو ہوجائیں گی۔