پنجاب میں مٹی کے نمونہ جات کے تجزیہ کرنے کے منصوبے کی بین الاقوامی سطح پر زبر دست پذیر ائی

دنیا بھر کے زرعی سائنسدان ،ماہرین اور محقیقین نے اس منصوبہ کو غیر معمولی طو رپر سراہا

پیر 15 جنوری 2018 17:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2018ء) پنجاب میں مٹی کے نمونہ جات کے تجزیہ کرنے کے منصوبہ کو بین الاقوامی سطح پر زبر دست پذیر ائی حاصل ہوگئی ،دنیا بھر کے زرعی سائنسدان ،ماہرین اور محقیقین نے اس منصوبہ کو غیر معمولی طو رپر سراہا ہے ۔ذرائع کے مطا بق دو روزہ ہارٹی ایکسپو میں غیر ملکی شرکا کو بتایا گیا کہ 30جون 2018تک صوبہ بھر سے 7لاکھ 10ہزار مٹی کے نمونہ جات حاصل کئے جائیں گے۔

ان نمونہ جات سے مٹی کا تعامل، نامیاتی مادہ، قابل حصول پوٹاش، سیرشدگی، زمین کی بافت، جپسم کی ضروریات، زنک، کاپر، آئرن، بوران، مینگانیز اور دیگر اجزا کے متعلق آگاہی حاصل ہوگی۔ محکمہ زراعت پنجاب نے زمین کی صحت کا کارڈ مرتب کیا ہے جس میں زمیندار کا نام، شناختی کارڈ نمبر، رپورٹ کی تاریخ، پتہ اور دیگر معلومات درج ہیں۔

(جاری ہے)

اس کارڈ سے کسانوں کو اپنی زمین کے بارے مکمل آگاہی حاصل ہوگی اور زمین میں جن عناصر کی کمی ہوگی انہیں پورا کیا جا سکے گا۔

اس اقدام سے کم وقت اور کم وسائل کے استعمال سے کسان زیادہ پیداوار حاصل کر سکے گا۔ اس صحت کارڈ میں حدود فاصل بھی موجود ہے۔کسان اس حوالے سے اپنے ضلع میں موجود لیبارٹری مٹی و پانی سے رابطہ کریں یا محکمہ زراعت پنجاب کی ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔ زمین کی صحت کی بحالی کے حوالے سے محکمہ زراعت نے 32اضلاع میں یہ منصوبہ شروع کر رکھا ہے۔ یہ 5سالہ منصوبہ ہے جبکہ 2017-18اس کا دوسرا سال ہے۔ اس منصوبے کے تحت 2017-18کے لئے ہر ضلع کو علیحدہ علیحدہ اہداف دئیے گئے ہیں۔ محکمہ زراعت کے فیلڈ اسسٹنٹ اپنے علاقے سے نمونہ جات لے کر ضلعی لیبارٹری مٹی و پانی برائے تجزیہ جمع کرا رہے ہیں۔ فیلڈ اسسٹنٹ کی کارکردگی بڑھانے کے لئے اس منصوبہ کے تحت انہیں موٹر سائیکلیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔۔

متعلقہ عنوان :