کاشتکار گھیا کدو کی اگیتی کاشت جنوری، فروری میں کریں،ترجمان محکمہ زراعت

پیر 15 جنوری 2018 19:40

ملتان۔15جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2018ء)محکمہ زراعت پنجاب ملتان کے ترجمان نے کہا ہے کہ گھیا کدو پنجاب کے مختلف اضلاع رحیم یار خاں، بہاولنگر، ساہیوال، فیصل آباد، قصور، اوکاڑہ، شیخوپورہ اور لاہور میں کاشت کیا جاتا ہے، غذائیت کے لحاظ سے 100 گرام گھیا کدو کے پھل میں پانی 96.3 گرام، پروٹین 0.08 گرام، چکنائی 0.2 گرام، نشاستہ 2.5 گرام، ریشہ 0.4 گرام، کیلشیم 12.0 گرام، لوہا 1.5 ملی گرام، فاسفورس 25.0 ملی گرام، وٹامن اے 45.0، وٹامن سی 12.0 ملی گرام، وٹامن (B-1)0.03 ملی گرام، وٹامن (B-2)0.02 ملی گرام، وٹامن (B-3)0.3 ملی گرام پائے جاتے ہیں، ترجمان نے مزید کہا کاشتکار گھیا کدو کی اگیتی کاشت جنوری، فروری میں کریں، گھیا کدو کی ایک قسم لمبی ہوتی ہے جسے ’’لوکی‘‘ کہتے ہیں جبکہ دوسری قسم گول جسے پنجاب کے میدانی علاقوں میں کاشت کیاجاتا ہے،کاشتکار ایک ایکڑ کی کاشت کیلئے 2 کلوگرام صحتمند بیج استعمال کریں، زمین کی تیاری کے بعد کھیت میں3.5 میٹر کے فاصلے پر ڈوری سے نشان لگائیں اور ان نشانوں کے دونوں اطراف 35 کلوگرام نائٹروجن، 36 کلوگرام فاسفورس اور 25 کلوگرام پوٹاش فی ایکڑ کے حساب سے ڈالیں، بعد ازاں نشانوں سے مٹی اٹھا کر 3.5 میٹر چوڑی پٹڑی بنا لیں اور اس بات کا خاص طور پر خیال رکھیں کہ پٹڑیوں کے درمیان والی نالی 40 سی50 سینٹی میٹر چوڑی اور 20 سے 25 سینٹی میٹر گہری ہو، اس طرح زمین کاشت کیلئے تیار ہو جاتی ہے، گھیا کدو کی کاشت کیلئے پٹڑی کے دونوںکناروں پر55 سے 60 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر دو بیج2 سے 3 سینٹی میٹر گہرائی پر بذریعہ چوکا لگائیں اور کاشت کے بعد کھیت کو فوراً پانی لگا دیں اور خیال رکھیں کہ پانی بیج کی سطح سے اوپر نہ جائے وگرنہ بیج کا اُگائو متاثر ہو گا، بیلوں کی بڑھوتری اور ابتدائی پھل بننے تک 6 کلوگرام نائٹروجن فی ایکڑ پہلی قسط کے طور پر ڈالیں، علاوہ ازیں باقی ماندہ 18 کلوگرام نائٹروجن فی ایکڑ دوسری چنائی کے بعد گوڈی کر کے دو سے تین اقساط میں ڈالیں جس سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا�

(جاری ہے)