آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں معیار تعلیم عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے ، شوکت جاوید میر

سرکاری پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں یکساں نصاب تعلیم پڑھانے کے لئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر قانون سازی عمل لاکر ماہرین تعلیم پر مشتمل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا قیام کیا جائے ، سیکرٹری پیپلز پارٹی آزاد کشمیر

پیر 15 جنوری 2018 21:55

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2018ء) آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں معیار تعلیم عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سہولتوں کی فراہمی ،مطالعہ کشمیر اوردینی علوم کو لازمی قراردے کر سرکاری پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں یکساں نصاب تعلیم پڑھانے کے لئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر قانون سازی عمل لاکر ماہرین تعلیم پر مشتمل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا قیام عمل میں لائے ، نرسری سے گریجویشن تک مفت تعلیم کے لئے تمام فیسوں کو ختم کر کے فلاحی معاشرے کی تشکیل میں وزیراعظم راجا محمد فاروق حیدر خان اپنا کلیدی اور فیصلہ کن کردار ادا کر کے اپنے آپ کو تاریخ میں امر کرنے کا موقع ضائع نہ ہونے دیں یہ نہ ہو کہ وہ بعد میں اس کار خیر اور آنے والی نسلوں کی بہتری کے لئے جرات مندانہ اقدامات کے بجائے مصلحت اختیار کرنے پر افسوس سے ہاتھ ملتے رہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہارپاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر نے گزشتہ روز لمنیاں کے مقام پر سابق سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ خواجہ غلام رسول مرحوم کے نام سے منسوب کے جی آر پبلک سکول کی سالانہ نتائج اور تقریب تقسیم انعامات سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا لاڈ میکالے کے نظام تعلیم کو ختم کیے بغیر معاشرے میں نہ تضاد ختم ہو سکتا ہے نہ فرقہ واریت ، نہ برادری کا ناسور اور نہ ہی تعصب کی فرسودہ پالیسیاں، اس لئے لازم ہے کہ آزاد کشمیر میں دینی تعلیم اور کشمیر کی تاریخی پس منظر سے نئی نسل کو روشناس کروانے اور برابری کے مواقع فراہم کرنے کے لئے یکساں نصاب تعلیم رائج کیا جائے ، سرکاری سکولوں میں ٹائم سکیل ، چھٹیوں کی بھرمار ، پسر کوٹے کی خواہش اور سیاسی کلچر کی بگڑتی ہوئی روایات نے اپنے خونی پنجوں میں جکڑ رکھا ہے جس کے لئے حکومت پبلک سروس کمیشن اور این ٹی ایس کی طرح تعلیمی اداروں میں انقلابی اصلاحات کے لئے مافیا کے دبائو کو نظر انداز کر کے آنے والی نسلوں کے تابناک مستقبل کی فلک بوس عمارت کے نیچے مضبوط بنیادیں تعبیر کرئے ۔

پرائیویٹ سکولوں کے قیام اور ان کے اساتذہ انتظامیہ نے مقابلے کا رحجان پیدا کر کے معاشرے پر احسان عظیم کیا ہے والدین اپنے بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت کو ہر حال میں ملحوظ خاطر رکھیں تاکہ وہ معاشرے کے کامیاب افراد بن عظیم فلسفی شاعر ڈاکٹر علامہ قبال کے اس ارشاد پر ’’ فخر مجھے ان جوانوں پہ ہے ستاروں پر جو ڈالتے ہیں کمند ‘‘پر عمل پیرا ہو کر ’’ سبق پھر پڑھ صداقت کا ،شجاعت کا ، امانت کا ، لیا جائے گاتجھ سے کام دنیا کی امامت کا ‘‘ کی تبلیغ کو ذہن نشین رکھیں تو کامیابی انان کے قدموں کو چومے گی ،جن میں خواجہ غلام رسول پبلک سکول کا قیام بھی ہے جس نے علم اور نور کی ہدایت پھیلا کر معاشرے میں جہالت ، فرسودگی ختم کر نے میں اپنا حصہ بقدر جسا ادا کیا ہے خواجہ غلام رسول مرحوم ایک بڑی سیاسی سماجی عملی شخصیت تھے جنہوں نے ساری زندگی اللہ کی مخلوق کے لئے آسانیاں پیدا کیں ، ان کا مسکراتا چہرہ اب بھی سارے آشناہوں کے سامنے ایک چمکتے ستارے کی مانند ہے بحیثیت اعلیٰ سرکار افیسر کو کبھی بھی سائل کو تنگ کرنے کے لئے فائل پر چھجلی سانپ کی طرح پھن کھڑا کر کے نہیں بیٹھے بلکہ انسانیت کے جذبے کو ہمیشہ غالب رکھا ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم کانفرنس کے رہنما ڈاکٹر تاج چک نے کہا کہ جس قوم نے قلم کتاب کے ذریعے علم کا سہارا لیا وہ چاند پر بستیاں بسانے میں کامیاب ہو گئے اور ہم ابھی ایک دوسرے کے ساتھ دست و گریباں ہو کر کم علمی کے گرداب میں گھوم رہے ہیں اسلئے علم کا حصول رسول خداﷺنے ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض قرار دیا ہے خواجہ غلام رسول پبلک سکول نے کم وقت میں ترقی کے جھنڈے لہرا کر علاقہ کے عوام کی فکری ، علمی رہنمائی کا فریضہ ادا کیا ہے تقریب سے ادارہ کے منیجنگ ایم ڈی خواجہ ناصر شیرازی ، صدر تقریب آصف مجید چک ، نثار چک ،توقیر الزماں اعوان ، قمر نواز میر ، انس فاروق ، آمنہ علی کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ نمایا پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں مہمان خصوصی شوکت جاوید میر صدر تقریب آصف مجید چک ڈاکٹر ، تاج چک ،توقیر الزمان اعوان قمر نواز میر سمیت علاقہ کی معتبر سیاسی ، سماجی ،معزز شخصیات نے انعامات تقسیم کیے جبکہ سکول کے بچوں نے ٹیبل و خاکے ، پہاڑی گیت ، ملی نغمے ، قومی ترانے پیش کر کے زبر داست داد حاصل کی جبکہ سکول کی استانیوں نے کشمیری لباس زیب تن کر کے شہرآفاق کشمیری ترانہ ’’کریو من سو جگرو مائے ماشانی‘‘ پیش کر کے تقریب کو چار چاند لگادئیے اور حاضرین سے خوب داد حاصل کی بعد ازاں بہترین کارکردگی پر انھیں خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔

۔۔۔راٹھور