قصور واقعہ قومی ایشو ،سندھ حکومت نے چائلڈ پروٹیکشن متعارف کرایا ہے،

تمام وزرائے اعلی سے اپیل کرتا ہوں کہ بچوں کے تحفظ کے لئے چائلڈ لائف اسکلڈ اپنائیں،بلاول بھٹو زرداری

پیر 15 جنوری 2018 23:10

قصور واقعہ قومی ایشو ،سندھ حکومت نے چائلڈ پروٹیکشن متعارف کرایا ہے،
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2018ء) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قصور واقعہ قومی ایشو ہے اور یہ پوری دنیا کے سامنے آچکا ہے ۔بچوں کے حقوق اورتحفظ کے لئے کام کرنا ہوگا، سندھ حکومت نے چائلڈ پروٹیکشن متعارف کرایا ہے، تمام وزرائے اعلی سے اپیل کرتا ہوں کہ بچوں کے تحفظ کے لئے چائلڈ لائف اسکلڈ اپنا ئیں، سندھ حکومت آئندہ برس نصاب میں بچوں کو آگاہی فراہم کرنے کا مضمون شامل کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بلاول ہاؤس میڈیا سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ،شیری رحمان، صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ، جام مہتاب ڈھر ،شمیم ممتازاور شہزاد رائے بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ عمران خان کا اثاثوں سے متعلق بیان متضاد ہے،میںعمران خان کی طرح نہیں جواپنا بیان بدلتا رہتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب الیکشن لڑوں گا تو سب اثاثے ڈکلیئر کروں گا۔بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی میں پیپلز پارٹی اور آصف علی زرادری کا کوئی کردار نہیں ہے، آئندہ انتخاب میں پورا بلوچستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہوگا اور صوبائی حکومت بھی پی پی پی کی ہوگی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بچوں کے تحفظ اور تعلیمی بہتری کے لیے کچھ بتانا چاہتا ہوں،سندھ حکومت نے چائلد پروٹیکشن متعارف کرایا ہے ،چائلڈ پروٹکشن یونٹس سندھ کے 29 اضلاع میں قائم کردیے گئے ہیں۔

یہ پروگرام چائلڈ لائف اسکلڈ ہے۔فاطمہ جناح اسکول میں یہ پروگرام چل رہا ہے۔200 اسکولوں میں ابتدائی طور پر یہ بچوں کی آگاہی کے لئے پروگرام شروع کیا جارہا ہے اس پروگرام کو پورے ملک میں شروع ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج سے نہیں 2009 ء سے یہ پروگرام جاری ہے۔ہم نے اپنے بچوں کو بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ قصور افسوسناک ہے۔قصور جیسے واقعات سے بچنے کے لیے تعلیم کو فروغ دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ چھٹی کلاس سے آئندہ سال کے نصاب میں بچوں کی آگاہی کے لئے خصوصی مضمون شامل کریں گے ۔یہ قومی معاملہ ہے بچوں کے حقوق اور تحفظ کے لئے سب کو کام کرنا ہو گا۔ پہلے بولنے سے ڈرتے تھے اب نہ بولیں تو ڈر لگتا ہے۔مشکلات جب ہوں گی کہ نصاب غلط ہو گا،۔اپنے بچوں کو شعور دینا کوئی غلط کام نہیں ہے۔ سندھ حکومت، این جی اوز اور علما کو بھی آن بورڈ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ نے ایک کمیٹی بھی بنائی ہے جس میں ایک سابق جج بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بچوں اور خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی کررہی ہے۔ ماضی میں قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے کمزوریاں موجود تھیں جنہیں اب دور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پولیسنگ پر ہمارا موقف سب کے سامنے ہے۔ پولیس میں بھی احتساب کا عمل ہونا چاہیے۔

پولیس اصلاحات پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کا نظام پورے ملک میں بہتر چاہتے ہیں سندھ میں پولیس کے نظام سے مطمئن ہوں،پولیس کو غیر سیاسی ہونا چائیے۔وزیراعلی کو کہا ہے کہ سندھ کا پولیس نظام بنانا ہے یہ پرانا نظام ہے۔پولیس کے نئے قانون سے متعلق سب سیاسی جماعتیں سے رابطہ کریں گے ۔ ۔اس موقع پرشہزاد رائے نے کہا کہ قصور واقعہ افسوسناک ہے۔ سندھ حکومت زندگی ٹرسٹ کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔ سندھ حکومت نے سب سے زیادہ تعاون کیا ہے۔ اس پروگرام سے متعلق ابتدا میں مشکلات درپیش تھیں۔ بعد میں اس پروگرام پر سب نے اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو آگاہی دی جائے تاکہ وہ اپنے والدین کو سب کچھ بتانا چاہیے۔ مجرموں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔