زینب کیس سے متعلق لیک ہونے والی تفتیشی حکام کی کال منظر عام پرآگئی، دل دہلا دینے والے انکشافات

8ڈی این ایک ہی بندے کے ہیں ،کیس میں بہت ہائی پروفائل ملزم ملوث ہے جسے چھوٹی بچیوں سے زیادتی کرنے کی لت پڑ گئی ،وہ ملزم اپنے بندوں کے ذریعے بچیاں اٹھواتا ہے اور مار کے پھینکوا دیتا ہے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 16 جنوری 2018 22:49

زینب کیس سے متعلق لیک ہونے والی تفتیشی حکام کی کال منظر عام پرآگئی، ..
قصور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 16جنوری 2018ء ):زینب کیس سے متعلق لیک ہونے والی تفتیشی پولیس حکام کی کال منظر عام پرآگئی، دل دہلا دینے والے انکشافات نے انسانیت کو لرزا دیا۔لیک ہونے والی کال میں پولیس افسر بتا رہا ہے کہ 8ڈی این ایک ہی بندے کے ہیں ،کیس میں بہت ہائی پروفائل ملزم ملوث ہے جسے چھوٹی بچیوں سے زیادتی کرنے کی لت پڑ گئی ،وہ ملزم بچیاں اٹھواتا ہے اور مار کے پھینکوا دیتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق زینب کیس پر دن بدن پیشرفت ہو رہی لیکن ملزم قانون کی گرفت میں نہیں آرہا۔زینب کیس سے متعلق لیک ہونے والی تفتیشی پولیس حکام کی کال منظر عام پرآگئی، دل دہلا دینے والے انکشافات نے انسانیت کو لرزا دیا۔لیک ہونے والی کال میں پولیس کا ذمہ دار صحافی کو خبر دیتے ہوئے بتا رہا ہے کہ آئی جی پولیس وزیر اعلیٰ کے حکام کو پاوں میں روندتے ہوئے لاہور واپس چلا گیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ نے اسے ملزمان کی گرفتاری تک قصور رہنے کی ہدایت کی تھی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد جو کہانی اس ذمہ دار نے سنائی وہ دل دہلا دینے والی ہے۔اس پولیس کے ذمہ دار نے صحافی کو بتایا کہ ملزم کا جو دوسرا خاکہ جاری کیا گیا وہ پہلے سے مطلوب تھا۔سی سی ٹی وی ویڈیو کے حوالے سے اسکا کہنا تھا یہ جو شخص ویڈیو میں پھرتا نظر آرہا ہے یہ شخص اس علاقے کی ریکی کرتے پایا گیا ہے اصل ملزم یہ نہیں ہے۔اس اہلکار نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس کیس میں کوئی باہر کا بندہ ملوث ہے جو اس وقت یہاں موجود ہےاسکا تعلق قصور سے نہیں لیکن یہ کوئی بہت با اثر شخص ہے جس کو چھوٹی بچی کے ساتھ زیادتی کرنے کی لت پڑ گئی ہے کیونکہ ایک ہی شخص کے آٹھ ڈی این اے میچ ہوئے ہیں۔

یہ بڑا بااثر ملزم ہے یہ اپنی ٹیم کے ذریعے بچیاں اٹھواتا ہے اور ان کے ذریعے اپنے نشے کی پیاس مٹاتا ہے اور پر سکون ہونے پر بچی کو مار کر اسکے گھر کے پاس پھینکوا دیتا ہے ۔ ملزمان کی ایک پوری ٹیم بچی اٹھا کر اس ملزم تک پہنچاتی ہے۔اہلکار نے انکشاف کیا کہ زینب کے دنوں جانب سے ملزم نے اس زیادتی کا نشانہ بنا یا ہے۔اس کیس میں ناظم ، ممبران اسمبلی اور وزرا کے ڈی این اے ہوں تو کیس سلجھ سکتا ہے۔اسکا مزید کہنا تھا کہ دوسری صورت یہ ہے کہ اس میں کوئی نفسیاتی مریض ملوث ہے جسے اسکی عادت پڑ چکی ہے ۔اس کیس کی طرز کی 12متاثرہ بچیاں ہیں جن میں سے 11مر چکی ہیں اور ایک نفسیاتی مریضہ بن چکی ہے۔