اوپن ونیورسٹی میں "زبان و ادب کی ترویج میں مجلات کا کردار"کے موضوع پر ایک روزہ قومی سیمینار

زبان و ادب کے فروغ کے لئے اوپن یونیورسٹی کی خدمات مثالی اور دیگر تعلیمی اداروں کے لئے قابل تقلید ہیں۔ افتخار عارف ،ْ فتح محمد ملک ،ْ خورشید ندیم و دیگر مقررین کا تقریب سے خطاب

بدھ 17 جنوری 2018 14:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2018ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں "زبان و ادب کی ترویج میں مجلات کا کردار"کے موضوع پر ایک روزہ قومی سیمینار منعقد ہوا۔صدارت وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کی ،ْ مقررین میں پروفیسر فتح محمد ملک ،ْ افتخار عارف ،ْ خورشید ندیم ،ْ ڈاکٹر عبدالله جان عابد ،ْ ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر اور ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد شامل تھے۔

مقررین نے کہا کہ سیمینارز ،ْ کانفرنسسز اور مجلات کے ذریعے زبان و ادب کو زندہ رکھا جاسکتا ہے اور اس حوالے سے اوپن یونیورسٹی کی خدمات مثالی اور دیگر جامعات کے لئے قابل تقلید ہیں۔مقررین نے تین سال میں 17ریسرچ جرنل کی اشاعت اور 28کانفرنسسز کے انعقاد پر وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی کی قائیدانہ صلاحیتوں کی شاندار الفاظ میں تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اوپن یونیورسٹی پاکستان کی متحرک ترین جامعہ بن چکی ہے جس کا کریڈٹ ڈاکٹر شاہد صدیقی کو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستانی زبانوں اور ان کے ادب کے حوالے سے ایک ایسے تحقیقی مجلے کی ضرورت محسوس ہورہی تھی کہ جس میں مختلف پاکستانی زبانوں کے تحقیق کاروں کی تحقیقات ایک ہی جگہ شائع ہوں اور زبان و ادب سے وابستہ دیگر محققین ،ْ یونیورسٹی اساتذہ ،ْ ایم فل اور پی ایچ ڈی اسکالرز ان سے استفادہ کرسکیں۔ اس حوالے سے اوپن یونیورسٹی کے شعبہ پاکستانی زبانیں نے "پاکستانی زبان و ادب"کا ریسرچ جرنل شائع کردیا ہی،ْ اسی طرح شعبہ اردو نے اردو کے تخلیقی ادب کا ترجمان "ثبات "کے نام سے جرنل شائع کیا جو زبان و ادب کے فروغ کے لئے مثالی خدمات ہیں۔

دونوں ریسرچ جرنل کی تقریب رونمائی اِسی سمینار کی افتاحی اجلاس میں ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ تعلیم و تحقیق کا بنیادی مقصد انفرادی اور اجتماعی زندگیوںمیں مثبت تبدیلی لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مجموعی ترقی کے لئے میرے خوابوں میں سرفہرست خواب تحقیق ہی رہی ہے اور اس حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے نتیجے میں سال 2017میں یونیورسٹی کے ریسرچ جرنل کی تعداد میں 2014کی نسبت دو گنا اضافہ ہوا ہے۔