سعودی عرب ، ملازمین کے ڈیوٹی اوقات کار میں کمی لانے کا مطالبہ
سعدیہ عباس بدھ 17 جنوری 2018 16:45
(جاری ہے)
مذکورہ حقائق کی بنیاد پر اپنی معلومات اور تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے میرے ذہن اور دماغ میں یہ بات یقین کے درجے کو پہنچی ہوئی ہے کہ لمبی ڈیوٹی کا کوئی فائدہ نہیں۔
عملی ، ذہنی، جسمانی اور سماجی اعتبار سے اسکے فوائد کم، نقصانات زیادہ ہیں۔ ہفتے میں 35گھنٹے سے زیادہ کی ڈیوٹی انسانی صحت اور مزاج دونوں کا نظام اتھل پتھل کردیتی ہے۔ اتنی لمبی ڈیوٹی سے کارکردگی اور پیداوار کے تناسب پر کوئی فرق نہیںپڑتا۔ اس سے کوئی اضافہ نہیں ہوتا لہذا ملازم کو اپنی مہم جوئی کے حوالے سے اعصابی تھکاوٹ اور پریشان کن اوقات سے بچاﺅ کا انتظام کرنا ضروری ہے۔ ہر انسان کو یومیہ خاندانی امور کو بھی مدنظر رکھنا ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں سماجی فرائض بھی پیش نظررکھنا پڑتے ہیں۔ حد سے زیادہ ڈیوٹی دینے والوں کو گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر آتے جاتے وقت سڑکوں کے جنگ نما حالات سے بھی نمٹنا ہوتا ہے۔ میں فیصلہ ساز اداروں کے سامنے انتہائی سنجیدگی اور متانت کے ساتھ یہ تجویز رکھناچاہوں گا کہ وہ یومیہ اوقات کار 6گھنٹے متعین کرے۔ ہفتے میں 30گھنٹے سے زیادہ کی ڈیوٹی نہ لیں۔ تمام سرکاری اورنجی ادارے کام کی نوعیت اورکارکردگی کی بہتری پر توجہ زیادہ مرکوز کریں۔ خود ساختہ بے روزگاری کے سدباب کی فکر کریں۔ ملازمین کے حقوق و فرائض کے نظام کو معیاری بنائیں۔ ملازمین کی عملی ، سماجی اور انسانی زندگی کے تقاضوں کے درمیان توازن اورتناسب پیدا کرنے کا اہتمام کریں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
ٹرمپ پر2016 کے صدارتی الیکشن میں فراڈ کا الزام
-
مالدیپ انتخابات، چین کی حامی جماعت کی بھاری اکثریت سے جیت
-
مودی پر الیکشن مہم کے دوران مسلمانوں کو ٹارگٹ کرنے کا الزام
-
مسجد اقصی میں یہودیوں کی قربانی کی رسم کی ادائیگی
-
اروند کیجریوال کو جیل میں انسولین دے دی گئی
-
دنیا کے بہترین شوہر نے تحفے میں بیوی کو آدھی حکمرانی دیدی
-
سعودی عرب میں وطن دشمنی اورانتہا پسندی ثابت ہونے پر سعودی شہری کا سرقلم
-
سرکاری نوکری نہ ملنے پر بھارتی شہری گدھی کے دودھ سے لاکھوں کمانے لگا
-
غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکا
-
میلان میں رات 12 بجے کے بعد آئس کریم پر پابندی کا فیصلہ
-
ایران سے تجارت کے خواہشمند پابندیوں سے خبردار رہیں، امریکا
-
سیاسی پناہ گزینوں کو جلد روانڈا منتقل کیا جائے گا، برطانوی وزیراعظم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.