سعودی مردوں میں ایک سے زائد شادیوں کا رحجان

جمعرات 18 جنوری 2018 16:42

سعودی مردوں میں ایک سے زائد شادیوں کا رحجان
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2018ء) سعودی عرب کے دو شہر الباحہ اور حائل دوسری شادیوں کے حوالے سے سب سے آگے ہیں جب کہ مشرقی گورنری اور تبوک کا علاقہ دوسری شادی کرنے والوں میں سب سے پیچھے ہے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق سعودی عرب کے مرد حضرات ایک سے زاید شادیاں کرنے کے حوالے سے جانے جاتے مگر مملکت کے تمام شہروں میں یہ شرح ایک جیسی نہیں۔

کثرت ازدواج کے حوالے سے سعودی عرب کے دو شہر الباحہ اور حائل سب سے آگے ہیں جب کہ مشرقی گورنری اور تبوک کا علاقہ دوسری شادی کرنے والوں میں سب سے پیچھے ہے۔سعودی عرب کے حیاتیاتی اعدادو شمار کے ماہر ڈاکٹر ابراہیم الجعفری کی جانبسے جاری کردہ ایک رپورٹ کی تفصیلات ٹوئٹر پر شائع کی گئی ہیں۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الباحہ اور حائل کے علاقے ایک سے زاید شادیوں یا دوسری شادی کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح غیرملکیوں سے شادی کرنے کا رحجان دارالحکومت ریاض میں سب سے زیادہ ہے۔ الریاض میں 29 ہزار اور مکہ مکرمہ میں 40 ہزار سعودیوں نے دوسرے ملکوں کی خواتین سے شادیاں کر رکھی ہیں۔ڈاکٹر الجعفری کے مطابق دوسری بار شادی کرنے والے مردوں اور خواتین کے تناسب میں واضح فرق بھی دکھائی دیتا ہے۔ مرد حضرات ایک کے بعد دوسری شادی کرتے ہیں جب کہ خواتین میں سے بعض طلاق ہونے کے دوسری شادی نہیں کرتیں۔

رپورٹ کے مطابق مشرقی گورنری اور تبوک شہر میں دوسری شادی کا سب سے کم رحجان ہے۔ مشرقی علاقوں میں دوسری شادی کرنے والوں کی تعداد 0.3 فی صد اور تبوک میں 1.3 فی صد ہے جب کہ الباحہ میں 14.2 فی صد ہے جوکہ کثرت ازدواج کے حوالے سے سب سے زیادہ ہے۔ زیادہ شادیاں کرنے کے اعتبار سے دوسرا نمبر حائل گورنری کا ہے جہاں 11.8 فی صد افراد نے ایک سے زاید شادیاں کی ہیں۔الباحہ اور حائل میں زیادہ شادیاں کرنے کے اسباب کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ ممکن سماجی اور ماحولیاتی عوامل اس کی وجہ ہوں۔

متعلقہ عنوان :