نقیب اللہ نےوالد کی محبت میں نسیم اللہ کےنام کا شناختی کارڈ بنوایا،بھائی نقیب اللہ

ماں نے نام نقیب اللہ رکھا لیکن والد پیار سے نسیم اللہ بلاتے تھے،نقیب کے پاس70لاکھ ہوتے تومیں کام کرنے دبئی کیوں جاتا؟ باپ مزدوری کیوں کرتا۔میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 جنوری 2018 21:34

نقیب اللہ نےوالد کی محبت میں نسیم اللہ کےنام کا شناختی کارڈ بنوایا،بھائی ..
ڈیرہ اسماعیل خان (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جنوری 2018ء) : کراچی میں پولیس مقابلے میں قتل ہونے والے نقیب اللہ کے اہلخانہ ڈی آئی خان سے کراچی کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔ بھائی نقیب اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نقیب اللہ نےوالد کی محبت میں نسیم اللہ کے نام کاشناختی کارڈ بنوایا۔ انہوں نے مزید کہاکہ نقیب کے پاس 70لاکھ ہوتے تومیں مزدوری کرنے دبئی کیوں جاتا؟ ہمارا والد یہاں مزدوری کیوں کرتا۔

میں نے نقیب اللہ کو کاروبار کیلئے 5لاکھ روپے دیے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ماں نے نام نقیب اللہ رکھا لیکن والد پیار سے نسیم اللہ بلاتے تھے۔والد کی محبت میں نسیم اللہ کے نام کاشناختی کارڈ بنوایا۔ دوسری جانب والد نقیب اللہ نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اوروزیراعظم شاہد خاقان عباسی مجھے انصاف فراہم کریں۔

(جاری ہے)

بھائی نقیب اللہ نے کہاکہ 10 سال پہلے آپریشن کی وجہ سے علاقہ چھوڑا تھا۔ مزید برآں نقیب اللہ محسود کے ورثاء کو لینے کیلئے پولیس کی ٹیم ٹانک سے وزیرستان روانہ ہوگئی ہے۔تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ثناءاللہ عباسی کی درخواست پرکے پی پولیس نے نقیب اللہ کی فیملی کوسیکیورٹی فراہم کردی ہے۔نقیب اللہ محسود کی فیملی کیلئے سندھ میں بھی سیکیورٹی کے انتظامات کردیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نقیب کی فیملی کوسندھ کے بارڈرسے خصوصی حفاظت میں کراچی لایاجائےگا۔ ثناءاللہ عباسی نے مزید بتایا کہ نقیب قتل کیس کا سابق ایس ایس پی ملیرراؤ انوار، ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن اور پولیس پارٹی کیخلاف مقدمہ درج ہوگا۔تاہم مقدمے میں مقتول نقیب اللہ کی فیملی کا کوئی فرد مدعی بنے گا۔ مزید برآں تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ راؤ انوار اوران کی پولیس پارٹی تعاون نہیں کررہی۔

راؤ انوار نے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے زبانی بیان دیا تحریری بیان ابھی داخل نہیں کیا۔پولیس پارٹی کے ارکان بھی بیان دینے کیلیےتحقیقاتی ٹیم کے پاس نہیں آرہے۔ 15 کے قریب پولیس افسران واہلکار غائب،موبائل فون بند ہیں۔دوسری جانب تحقیقاتی کمیٹی کے رکن ڈی آئی جی سلطان خواجہ نے بتایا کہ راؤانوارپہلے روزتحقیقاتی کمیٹی کے سامنے15منٹ کیلئے پیش ہوئے۔ نقیب اللہ کی مبینہ مقابلےمیں ہلاکت کی تحقیقاتی کمیٹی آئی جی کےحکم پربنائی گئی۔ کمیٹی نے راؤ انوارکو آج رات 11 بجےطلب کرلیا۔ کمیٹی کا خصوصی اجلاس راؤ انوارکے بیان کیلئے طلب کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :