امریکی نائب صدر مائیک پینس کی اسرائیل آمد،فلسطینیوں کا بائیکاٹ

پینس کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات،مشرق وسطیٰ تنازعے میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی

پیر 22 جنوری 2018 12:01

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) نائب امریکی صدرمائیک پینس کے دورہ اسرائیل کا فلسطینیوں نے بائیکاٹ کر دیا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نائب امریکی صدر مائیک پینس گزشتہ روز سرکاری دورے پر اسرائیل کے دارلحکومت تل ابیب پہنچے ، نائب صدر پینس ایک امریکی فوجی جہاز سے اٴْردن سے اسرائیل کے ہوائی اڈے بین گورئن پر پہنچے تو اسرائیلی وزیر سیاحت یاریو لیون نے اٴْن کا استقبال کیا۔

یہ ان کا صدر ٹرمپ کی طرف سے 6 دسمبر کو یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد اعلیٰ ترین سطح پر پہلا دورہ اسرائیل ہے۔صدر ٹرمپ نے اس اعلان کے ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دے گاجبکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے صدر ٹرمپ کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس فیصلے کے بعد امریکہ مستقبل میں اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے مزاکرات میں غیر جانبدار سہولت کار کے کردار کا اہل نہیں رہا۔

(جاری ہے)

نائب صدر پینس کی یروشلم آمد سے پہلے ہی فلسطینی صدر محمود عباس بیرون ملک دورے پر روانہ ہو گئے۔فلسطینیوں نے نائب صدر پینس کے دورے کا بائیکاٹ کرنے کا علان کر رکھا ہے۔ یوں اٴْن کے دورے کے دوران اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعے کوئی کسی پیش رفت نہ ہوسکی ۔اس موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اسرائیلی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی نائب صدر مائیک پینس اسرائیل کے عظیم دوست ہیں۔ اٴْنہوں نے کہا کہ انہوں نے نائب صدر پینس کے ساتھ ایرانی جارحیت کو روکنے، ایران کے جوہری پروگرام اور خطے میں امن و استحکام کے بارے میں بات چیت کی ،اٴْنہوں نے کہا کہ ایسے معاملات کے حل کیلئے امریکہ کے قائدانہ کردار کا کوئی نعمل بدل نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :