کینولا پر ضرر رساں کیڑوں کا بروقت انسداد ضروری ہے،محکمہ زراعت

منگل 23 جنوری 2018 23:38

ملتان ۔23جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2018ء)محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ کینولا یا میٹھی سرسوں پر مختلف اقسام کے ضرر رساں کیڑے حملہ آور ہوتے ہیں جن کا بروقت انسداد بہت ضروری ہے، کینولا کی فصل پر حملہ آور ہونے والے ضرر رساں کیڑوں میں ٹوکا، امریکن سنڈی، لشکری سنڈی، سست تیلہ اور دیمک شامل ہیں، ترجمان نے کہاکہ ٹوکا کا رنگ مٹیالا، جسم مضبوط اور تکون نما ہوتا ہے ، بچے اور بالغ روغندار اجناس کے اُگتے ہوئے پودوں کو کھا کر تباہ کر دیتے ہیں،کاشتکار کھیت کو ہر قسم کی جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں، امریکن سنڈی بعض اوقات کینولا کی فصل پر حملہ آور ہوتی ہے اور اس کی سنڈیاں کینولا کی فصل کو نقصان پہنچاتی ہیں، سال میں اس کی 8 نسلیں ہوتی ہیں، اگرچہ یہ کیڑا دوسرے پودوں مثلاً مٹر، ٹماٹر اور بھنڈی وغیرہ کو ترجیح دیتا ہے لیکن بعض اوقات کینولا پر اس کا حملہ شدید ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے پیداوار کم ہوجاتی ہے، اس کے انسداد کیلئے ضروری ہے کہ جڑی بوٹیاں تلف اور روشنی کے پھندے لگائے جائیں،سرسوں کے سُست تیلے کے بالغ سبزی مائل سیاہ ہوتے ہیں،اس کیڑے کا حملہ جنوری کے تیسرے ہفتے سے شروع ہو کرمارچ کے آخر تک رہتا ہے ،بالغ اور بچے پتوں ، تنوں، شگوفوںاور پھولوں سے رس چوستے ہیں جس سے پتے چڑ مڑ اور پھول پھلیاں بنانے میں ناکام ہو جاتے ہیں،مزیدبرآں اس کے جسم سے خارج لیس دار میٹھے رس کی وجہ سے پتوں پر سیاہ الی لگ جاتی ہے جس سے پتوں کا خوراک بنانے کاعمل شدید متاثر اور پودے کی نشوونما پر برا اثر پڑتا ہے،نقصان دہ کیڑوں کے موثر تدارک کیلئے محکمہ زراعت (توسیع) کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ کیڑے مار زہر کا سپرے کریں۔