پنجاب میں 70فیصد ٹیوب ویلوں کا پانی غیر موزوں ہوچکا ہے، زرعی ترجمان

بدھ 24 جنوری 2018 17:08

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2018ء) محکمہ زراعت پنجاب نے انکشاف کیا ہے کہ خشک سالی اور زائد تعداد میں ٹیوب ویلوں کی تنصیب کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرچکی ہے اور پنجاب میں 70فیصد سے زائد ٹیوب ویلوں کا پانی کھارا /غیر موزوں ہوچکا ہے اور زرعی زمینیں ناقابل کاشت ہوتی جا رہی ہیں۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ زیر زمین پانی میں تشویشناک حد تک کمی کے پیش نظرپنجاب کے تمام نہری و بارانی علاقوں میں رزسٹیوٹی سروے وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ شعبہ زرعی انجینئرنگ کی طرف سے زرعی زمینوں کے بنجر ہونے سے بچائو کی مہم جاری ہے جس کے تحت محکمہ زراعت حکومت پنجاب کی طرف سے منظور کردہ رعایتی نرخوں مبلغ 3900 روپے فی ٹیسٹ کے حساب سے رزسٹیوٹی میٹر سروے کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

کاشتکار ٹیوب ویلوں کی تنصیب کیلئے موزوں جگہ و زیر زمین پانی کے بارے میں بور کرنے سے قبل معلومات حاصل کرنے کیلئے انتہائی ارزاں نرخوں پر رزسٹیوٹی میٹر سروے کروائیں۔ رزسٹیوٹی میٹر سروے کے تحت نہ صرف زراعت کیلئے موزوں پانی کی موجودگی کا اندازہ لگایا جاسکے گا بلکہ بور کی درکار گہرائی و مقدار پانی کی ساتھ ساتھ بوریا ٹیوب ویلوں کی تنصیب و استعمال کے اخراجات میں نمایاں کمی بھی آئے گی۔

متعلقہ عنوان :