پنجاب کے گیارہ اضلاع میں کھجور کے پیداواری منصوبہ کو عملی شکل دے دی گئی

بدھ 24 جنوری 2018 17:09

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2018ء) سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے کہا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کی زیادہ پیداوار اور ایکسپورٹ سے قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت سیڈ لیس کنو کی کاشت کیلئے کاشتکاروں کو ترغیب دے رہی ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں سیکرٹری زراعت نے کہاکہ پنجاب حکومت مارکیٹ ویلیو اور پوری دنیا میں مانگ کی حامل کھجور کی اقسام دے رہی ہے جن کی ہے، پنجاب میں عجوہ، عنبر، خلاص، معجول اور برہی نسل کی کھجوروں کی افزائش کے لئے منصوبہ پر عملدرآمد جاری ہے اور جنوبی پنجاب کے گیارہ اضلاع میں اس منصوبہ کو عملی شکل دی گئی ہے۔

انہوںنے بتایاکہ اس منصوبہ کے تحت اعلیٰ نسل کی کھجوروں کی پیداوار میں اضافہ سے نہ صرف برآمدات کو فروغ ملے گا بلکہ کسانوں کی معاشی حالت میں بہتری آئے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پانی کی کمی کے چیلنجز کا سامنا کرنے والے ممالک میں پاکستان ساتویں نمبر پر ہے۔ پاکستان میں دستیاب پانی کا 93 فیصد زراعت اور بقیہ 7 فیصد حصہ دیگر ضروریات کیلئے استعمال ہوتا ہے۔

پانی کا ایک ایک قطرہ بچانا ضروری ہے جس کیلئے نئی ٹیکنالوجی ہائی ایفی شنسی ایریگیشن سسٹم پر سبزیوں اور باغات اور دوسری فصلوں کی کاشت کو فروغ دیا جارہا ہے۔انہوں نے اے پی پی کو بتایاکہ پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے سبسڈی پر دئیے جانے والے سولر سسٹم کے ساتھ صرف 10ہارس پاور کا پمپ لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمیں زراعت کو کاروباری آنکھ سے دیکھنا ہوگا۔کم لاگت سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کا دور ہے۔ کاشتکار کھمبی اگا کر بھی اپنی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :