پنجاب یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی ،180 طلباء جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل،16سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

روز بعد جامعہ پنجاب یونیورسٹی میں حالات معمول پر آ گئے، کلاسز معمول کے مطابق رہیں ،بوائز ہاسٹل کے باہر بھاری نفری بدستور تعینات

بدھ 24 جنوری 2018 20:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جنوری2018ء) انسداد دہشت گردی عدالت نے پنجاب یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے 180 طلباء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل جبکہ 16کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے 196ملزمان کو سخت سکیورٹی میں انسداد دہشت گردی لاہورکی خصوصی عدالت کے جج سجاد احمد کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ پنجاب یونیورسٹی میں دو طلبا گروپوں کے درمیان ہنگامہ آرائی سے یونیورسٹی کے حالات کشیدہ ہوئے اور درجنوں طلبا زخمی بھی ہوئے ، سرکاری املاک کو نقصان پہنانے کے ساتھ پنجاب یونیورسٹی کے تقدس کو پامال کیا گیا اور الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کو آگ لگائی گئی جبکہ مسلح افراد نے اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا ۔

(جاری ہے)

ہنگامہ آرائی میں ملوث طلباء سے تفتیش کرنے ہے لہٰذا 16طلباء کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ جس پر انسداد دہشت گردی عدالت نے 16 طلباء کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ 180 طلباء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔دوسری جانب 2 روز بعد جامعہ پنجاب یونیورسٹی میں حالات معمول پر آ گئے، یونیورسٹی میں کلاسز معمول کے مطابق رہیں تا ہم بوائز ہاسٹل کے باہر بھاری نفری بدستور تعینات رہی۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ معاملہ رفع دفع کرنے کے بجائے ہنگامہ آرائی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نپٹا جائے گا۔ دوسری جانب طلبا کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں شر پسندی کسی طور قبول نہیں، امن بحال ہونے پر انتہائی خوش ہیں۔پولیس کی نفری ابھی کچھ روز تک یونیورسٹی میں موجود رہے گی تاکہ طلبا کے اعتماد کو اور مضبوط بنایا جا سکے۔