مقبوضہ کشمیر، مشترکہ حریت قیادت کی بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری جوانوں کے قتل کی مذمت ،(کل) وادی میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی گھمبیر اور تشویشناک ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری نوٹس لے، سید علی گیلانی نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے تمام سانحات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ،ملوث اہلکاروںکیخلاف سخت کارروائی کی جائے، مطالبہ

جمعرات 25 جنوری 2018 18:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں سیدعلی گیلانی میر واعظ عمر فاروق اور محمدیاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے شوپیان میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںتین کشمیری نوجوانوںکے قتل کی مذمت کرتے ہوئے آج نماز جمعہ کے بعد پورے مقبوضہ علاقے میں پر امن احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوںنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں فوجیوںکے ہاتھوں تین نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ فورسز نے مظاہرین پربراہ راست فائرنگ کر کے سترہ سالہ شاکر احمد میر کو شہید اور متعدد کو زخمی کرنے کیا۔

انہوںنے کہاکہ بھارتی فورسز ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کی نسل کشیُ کرر ہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے نوجوانوں کے قتل کو بھارت کی طرف سے ہندنواز سیاست دانوں کیلئے تحفہ قراردیا جو بھارتی یوم جمہوریہ منانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں ظلم و بربریت کے بل پر کشمیری قوم کو یرغمال بناکر جشن منانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں ۔انہوںنے کہاکہ بھارت نواز لیڈر اس جشن کو کامیاب بنانے کیلئے سرکاری ملازمین اور سکولوںکے طلباء کو زبردستی شامل کر کے بھارت سے اپنی غلامی کی سند حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔

شہید ہونیوالے نوجوانوںکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حریت رہنمائوںنے کہا کہ ہمارے یہ نوجوان عالمی ضمیر کو جگانے اور اپنی قوم کو بھارت کے جبری تسلط سے آزادی دلوانے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں تاکہ اقوام عالم کو یاد دلایا جاسکے کہ وہ ان سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے۔انہوںنے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس قتل عام اور ظلم وجبر کے خلاف کل نماز جمعہ کے بعد پورے مقبوضہ میں پرامن احتجاج کریں۔

انہوںنے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی وہ ان انسانیت سوز اور وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرکے مظلوم قوم کے تئیں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ انہوںنے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی گھمبیر اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے اور منصوبہ بند طریقے سے نوجوانوں، بچوں اور خواتین کو درندگی کا نشانہ بناکر دن دھاڑے قتل کیاجارہا ہے۔

سیدعلی گیلانی نے شوپیان میں شہید ہونیوالے فردوس احمد کے نماز جنازہ سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ سرفروش بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرر ہے ہیں ۔ انہوں نے کہا بھارت کی غلامی میں ہماری کوئی چیز محفوظ نہیں ، ہمارا دین،ایمان، جان،ثقافت، تعلیم، وسائل، جائیداد، عزت، آبرو، وقار، شناخت ، سب کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے۔

انہوںنے لوگوںسے کہاکہ وہ آئندہ نام نہاد پنچائتی الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرکے شہداء کے ساتھ اپنی محبت کا اظہار کریں۔ ادھر 25جنوری 1990ء کے سانحہ ہندواڑہ کے شہداء کی یاد میں مشترکہ حریت قیادت کی اپیل پرقصبے میں ہڑتال کی گئی، جبکہ تحریک حریت کے زیراہتمام ایک دعائیہ مجلس منعقد کی گئی جس میں بشیر احمد صوفی، منظور احمد، سیف الدین میر اور عبدالاحد میر اوردیگر کارکنوںنے شرکت کی۔

حریت رہنمائوںنے 25جنوری 1998ء کو وندہامہ میں قتل ہونیوالے 23کشمیری پنڈتوں کے اہلخانہ سے بھی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک نے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے تمام سانحات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے اور ان میں ملوث اہلکاروںکے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔