ہماری لیب ایشیا کی نہیں بلکہ دنیا کی دوسری بڑی لیب ہے ،دور جدید کے تمام آلات موجود ہیں ،ڈاکٹر اشرف طاہر

ہمارے کریڈٹ میں صرف ملکی نہیں ،عالمی کیسز کی رپورٹس بھی ہیں ،امریکہ ،لندن اور ناروے شامل ہیں،امریکہ کے ایک ٹرپل مرڈر کیس کی کارروائی ہماری رپورٹ کی بنیاد پر ہی آگے بڑھائی گئی، ڈی جی فارنزک سائنس ایجنسی

جمعرات 25 جنوری 2018 19:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2018ء) ڈی جی فارنزک سائنس ایجنسی ڈاکٹراشرف طاہر نے کہاہے کہ ہماری لیب ایشیا کی نہیں بلکہ دنیا کی دوسری بڑی لیب ہے جس میں دور جدید کے تمام آلات موجود ہیں ،ہمارے کریڈٹ میں صرف ملکی ہی نہیں ،عالمی کیسز کی رپورٹس بھی ہیں جن میں امریکہ ،لندن اور ناروے کے ممالک شامل ہیں،امریکہ کے ایک ٹرپل مرڈر کیس کی کارروائی ہماری رپورٹ کی بنیاد پر ہی آگے بڑھائی گئی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اشرف طاہر نے کہا کہ قصور واقعے میں ہمارے لوگوں نے دن رات کام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن میں 150کے قریب سیمپلز پراسس کئے جارہے ہیں جن میں سے تقریبا 96نمونے کا نتیجہ آجاتاہے ۔انہوں نے کہا معصوم بچی زینب کے قاتل ملزم عمران کاسیمپل20جنوری کی رات کولیاگیاتھا اور 22جنوری کو اس بات کی تصدیق ہوچکی تھی کہ مطلوبہ شخص یہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بات کا بھی بتایا کہ یہ ایک سیریل کلر ہے کیونکہ ہمارے پاس اس سے قبل سامنے والے کئی کیسز کا ریکارڈ موجودتھا ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمیں عدالتوں کی جانب سے رزلٹ کی جلد فراہمی کا کہا جاتا ہے تو انہیں آگاہ کردیتے ہیں کہ مطلوبہ وقت سے پہلے ہم کوئی نتیجہ نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ قصور واقعے میں تقریبا 1150 افراد کے نمونے لئے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ نتائج میں کوئی شبہ نہ رہے اس مقصد کے تحت قصور واقعے میں ہماری اپنی ٹیمیں دن رات وہاں نمونے اکٹھے کرنے کیلئے موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس امریکہ سے ٹرپل مرڈرکا کیس آیا تھا جس کے نتائج وہاں کی دو لیبارٹیزسے کروائے گئے جو مختلف تھے اسی وجہ سے اس کوکسی نیوٹرل لیبارٹری سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔بعد ازاں ہماری ہی رپورٹس پر اس کیس کی مزید کارروائی کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لیب میں لند ن ،اور ناروے سے کیسز بھی حل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طاہر ہماری لیب کو اعزاز حاصل ہے کہ برطانوی وزیراعظم نے پورا دن ہمارے ساتھ گزارا اور ہماری لیبارٹیز کی کارکردگی کو سراہا تھا۔

متعلقہ عنوان :