وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کی زیر صدارت اجلاس

بدامنی کے واقعے میں ملوث گرفتار طلباء کی منصفانہ سماعت اور بروقت فیصلے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت ہاسٹلز میں طلبائ تنظیم کے دفاتر کا خاتمہ، پوسٹرز اور وال چاکنگ بھی مٹا دی گئیں حالیہ بدامنی کے واقعات میں ملوث گرفتار طلباء کو شوکاز نوٹسز پولیس حکام کے ذریعے جیل اور حوالات میں وصول کرائے جائیں، ڈاکٹر زکریا

جمعرات 25 جنوری 2018 20:03

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جنوری2018ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ذکریا زاکر نے یونیورسٹی کے انتظامی افسران کو حالیہ بدامنی کے واقعے میں ملوث طلبائ کو منصفانہ سماعت اور بروقت فیصلہ کرنے کے لئے قانون کے مطابق غیر معمولی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہے۔ وہ وی سی آفس کے کمیٹی روم میں پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

اجلاس میں وائس چانسلر ڈاکٹر ذکریا زاکر نے ہدایات جاری کیں کہ حالیہ بدامنی کے واقعات میں ملوث گرفتار طلبائ کو شوکاز نوٹسز پولیس حکام کے ذریعے جیل اور حوالات میں وصول کرائے جائیں۔ انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ قانونی مشیر کے مشورے کی روشنی میں ڈسپلنری کمیٹی کے پروفیسرز جیل اور حوالات میں طلبائ کو ذاتی شنوائی کا موقع فراہم کریں تاکہ کسی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہ ہو سکے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں ڈاکٹر ذکریا ذاکر کی ہدایت پر یونیورسٹی انتظامیہ اور سکیورٹی سٹاف نے شیخ زاید اسلامک سنٹر ہاسٹل اور ہاسٹل نمبر 1 میں قائم طلبائ تنظیم کے دو دفاتر کا قبضہ اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور دفاتر میں موجود سامان منتقل کر کے دیواروں پر تنظیمی جھنڈے کے پینٹ پر سادہ پینٹ کر دیا۔ علاویں ازیں ہاسٹلز کی دیواروں اور انڈر پاسز میں طلبائ تنظیموں کے پوسٹرز وغیرہ بھی اتار دئیے ہیں۔ علاوہ ازیں پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز کی انتظامیہ نے بدامنی کے واقعے میں ملوث تقریباًً 31 گرفتار طلبائ کی ہاسٹل الاٹمنٹ منسوخ کر دی ہے اور ان کا سامان متعلقہ ہاسٹلز کے سٹور روم میں شفٹ کر دیا ہے۔