بدامنی کے واقعے میں ملوث گرفتار طلباء کی منصفانہ سماعت

،بروقت فیصلے کے لئے ڈاکٹر ذکریا زاکر کا غیر معمولی اقدامات کرنے کی ہدایات

جمعرات 25 جنوری 2018 20:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2018ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ذکریا زاکر نے یونیورسٹی کے انتظامی افسران کو حالیہ بدامنی کے واقعے میں ملوث طلباء کو منصفانہ سماعت اور بروقت فیصلہ کرنے کے لئے قانون کے مطابق غیر معمولی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہے۔ وہ وی سی آفس کے کمیٹی روم میں پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

اجلاس میں وائس چانسلر ڈاکٹر ذکریا زاکر نے ہدایات جاری کیں کہ حالیہ بدامنی کے واقعات میں ملوث گرفتار طلباء کو شوکاز نوٹسز پولیس حکام کے ذریعے جیل اور حوالات میں وصول کرائے جائیں۔ انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ قانونی مشیر کے مشورے کی روشنی میں ڈسپلنری کمیٹی کے پروفیسرز جیل اور حوالات میں طلباء کو ذاتی شنوائی کا موقع فراہم کریں تاکہ کسی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہ ہو سکے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں ڈاکٹر ذکریا ذاکر کی ہدایت پر یونیورسٹی انتظامیہ اور سکیورٹی سٹاف نے شیخ زاید اسلامک سنٹر ہاسٹل اور ہاسٹل نمبر 1 میں قائم طلباء تنظیم کے دو دفاتر کا قبضہ اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور دفاتر میں موجود سامان منتقل کر کے دیواروں پر تنظیمی جھنڈے کے پینٹ پر سادہ پینٹ کر دیا۔ علاویں ازیں ہاسٹلز کی دیواروں اور انڈر پاسز میں طلباء تنظیموں کے پوسٹرز وغیرہ بھی اتار دئیے ہیں۔ علاوہ ازیں پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز کی انتظامیہ نے بدامنی کے واقعے میں ملوث تقریباًً 31 گرفتار طلباء کی ہاسٹل الاٹمنٹ منسوخ کر دی ہے اور ان کا سامان متعلقہ ہاسٹلز کے سٹور روم میں شفٹ کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :