فلسطینی امن مذاکرات کریں ،ورنہ امداد بند ، صدر ٹرمپ کی دھمکی

فلسطینیوں نے مائیک پینس سے ان کے حالیہ دورے کے موقع پر ملاقات نہ کر کے امریکا کی توہین کی ،اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات

جمعہ 26 جنوری 2018 12:26

ڈیووس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر دھمکی دی ہے کہ اگر انھوں نے اسرائیل کے ساتھ امن عمل شروع نہیں کیا تو ان کو امریکا کی طرف سے ملنے والی مالی امداد روک دی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کی اور اس کے بعد کہا کہ فلسطینیوں نے نائب صدر مائیک پینس سے ان کے حالیہ دورے کے موقع پر ملاقات نہ کر کے امریکا کی توہین کی ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں اور وہ یہ توقع کرتے ہیں کہ فلسطینیوں میں معتدل ذہن کے لوگ امن کے لیے آگے آئیں گے۔لیکن ساتھ ہی انھوں نے دھمکی آمیز انداز میں خبر دار کیا کہ انھوں ( فلسطینیوں ) نے ایک ہفتہ قبل ہی ہمارے عظیم نائب صدر سے ملاقات نہ کرکے ہماری توہین کی ہے حالانکہ ہم انھیں امداد کی شکل میں لاکھوں ،کروڑوں ڈالرز دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ان گنت رقم ہے۔اب انھیں اس وقت تک امدادی رقم نہیں ملے گی ،جب تک وہ اسرائیلیوں کے ساتھ میز پر نہیں بیٹھ جاتے اور امن مذاکرات نہیں کرتے۔عالمی لیڈروں نے ان کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کے اعلان پر سخت تشویش کا اظہار کیا اوراس کو کھلے بندوں اسرائیل کی طرف داری کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے مشرق وسطیٰ کے خطے میں امن وسلامتی پر منفی اثرات مرتب ہونے کے علاوہ عالمی سطح پر بھی سنگین مضمرات ہوں گے۔