کاشتکاروں کو گھیا کدو کی پہلی کاشت فروری میں شروع کرنے کی ہدایت

جمعہ 26 جنوری 2018 16:18

فیصل آباد۔26جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2018ء)میدانی علاقوںکے کاشتکاروں کو گھیا کدو کی فیصل آباد گول اور لوکی اقسام کی کاشت کیلئے اچھی روئیدگی والا دو سے اڑھائی کلوگرام بیج فی ایکڑاستعمال کرنے اور پہلی فصل کی کاشت فروری میں شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ بروقت کاشتہ فصل کے باعث اچھی پیداوار حاصل کی جاسکے۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ میدانی علاقوں میں عام طور پرگھیا کدو کی تین فصلیں کاشت کی جاتی ہیںجن میں پہلی فصل فروری ومارچ ، دوسری جولا ئی و اگست جبکہ تیسری فصل اکتوبر کے آ خر یا نومبر کے شروع میں کاشت کی جاتی ہے۔انہوںنے بتایاکہ گھیا کدو کی دو اقسام کاشت کی جاتی ہیں جن میں ایک قسم گول اور دوسری لمبی ہوتی ہے جسے لوکی بھی کہتے ہیںجو زیادہ ترپہاڑی علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ ترقی دادہ اقسام میں فیصل آباد گول زیادہ پیداوار دینے والی قسم ہے۔انہوںنے کہاکہ زرخیز میرا زمین جس میں نامیاتی مادہ وافر مقدار میں موجود ہو اور پانی دیر تک جذب رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہو موزوں ہے تاہم تھور اور سیم زدہ زمینو ں میں اسے کاشت نہیں کرنا چا ہئے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار زمین کی تیاری کے بعد کھیت میں 3 سی4میٹر کے فاصلے پر ڈوری سے نشان لگائیں اور ان نشانوں کے دونوں اطراف چار بوری سنگل سپر فاسفیٹ ، ایک بوری امونیم سلفیٹ اور ایک بوری پوٹاش یا ڈیڑھ بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاش فی ایکڑ ملا کر ڈال دیں۔