بھارت کا یوم جمہوریہ، آر پارکشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ کے طور پر منایاگیا

آزادکشمیر بھر میں جلسے جلوس، ریلیوں کا انعقاد ‘بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی آرمی چیف کا پتلا نظر آتش کیا گیا سیاہ غبارے ہوا میں اڑائے گئے‘مظفرآباد میں سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام کیا گیا

جمعہ 26 جنوری 2018 16:26

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جنوری2018ء) بھارت کا یوم جمہوریہ، آر پارکشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ کے طور پر منایا، آزادکشمیر بھر میں جلسے جلوس، ریلیوں کا انعقاد کیاگیا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی آرمی چیف کا پتلا نظر آتش کیا گیا، سیاہ غبارے ہوا میں اڑائے گئے۔ دارالحکومت مظفرآباد میں سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام کیا گیا، جس میں وزیر حکومت، ممبر اسمبلی سمیت سیاسی، سماجی، تجارتی، وکلاء برادری اور سول سوسائٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی، کشمیری اپنی جدوجہد کو حصول آزادی تک جاری رکھیں گے۔

بھارتی فوج کی ظلم وبربریت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کسی صورت کمزور نہیں کر سکتی۔

(جاری ہے)

بھارت جیسے غاصب اور جار ملک کو یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق حاصل نہیں، اقوام متحدہ کشمیریوں کو پیدائشی حق دلوانے کیلئے کردار ادا کرے، ڈاکٹر مصطفیٰ بشیر، عزیر احمد غزالی، شیخ عقیل الرحمان، مشتاق الاسلام، عبدالعزیز علوی، کمانڈر اصغر رسول، سجاد لطیف، قاری بلال احمد فاروقی، ساجد اعوان ایڈووکیٹ، نشاد بٹ، عثمان علی ودیگر کا خطاب۔

وزیر مال سردار فاروق سکندر ، مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے مرکزی نائب صدر چوہدری منظور احمد، سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل محمد ادریس عباسی، حزب المجاہدین کے نائب امیر کمانڈر شمشیر خان، ڈی جی کشمیر کلچرل اکیڈمی شفقت علی چوہدری، ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل سردار وقار، فرخ ممتاز، شفیق انقلابی، راجہ گل زمان ، سائر چشتی اس موقع پر موجود تھے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی یوم جمہوریہ کو کشمیری عوام نے یوم سیاہ کے طور پر منایا، آزادکشمیر و مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں جلسے جلوس ، ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر بھارتی وزیراعظم اور بھارتی آرمی چیف کے پتلے بھی نذر آتش کیئے گئے۔

ریاستی دارالحکومت مظفرآباد میں پاسبا ن حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ریلی بھی نکالی گئی، اس موقع پر شہید برہان مظفر وانی چوک میں بھارتی وزیراعظم اور بھارتی آرمی چیف کے پتلے نذرآتش کیئے گئے اور سیاہ غبارے بھی ہوا میں اُڑائے گئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم اور امریکی صدر دونوں ذہنی توازن کھو چکے ہیں ، انسانیت کے قاتل نریندر مودی نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا دو بھر کررکھا ہے ، نریندر مودی کے ہاتھ مظلوم کشمیری عوام کے خون سے رنگین ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری غاصبانہ قبضے کے خلاف دنیا بھر کے کشمیری یوم سیاہ منا کر ایک بار پھر دنیا پر یہ واضح کررہے ہیں کہ کشمیری بھارت کے جبروتسلط کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔نہوں نے کہا کہ کشمیر کے نہتے عوام گزشتہ 7دہائیوں سے بھارت کے جبرو تشدد کے خلاف برسر پیکار ہیں ۔8لاکھ سے زائد فوج کشمیری عوام پر مسلط ہے۔

مگر آج تک ان کے جذبہ استقلال میں لغزش نہیں آئی۔ان کی جدوجہد کا مقصد واضح اور منزل قریب ہے۔بھارتی افواج نے جبروتشدد کا ایسا کوئی ہتھکنڈا نہیں چھوڑا جو مظلوم کشمیری عوام پر نہ آزمایا ہو لیکن کشمیری عوام جرات وپامردگی اور حوصلے کے ساتھ اپنے موقف پرقائم ہیں ۔انہوں نے اپنے نصب العین کو نہیں چھوڑا اور کسی بھی صورت اپنے موقف سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

پاسبان حریت جموں کشمیر کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے مذہبی حقوق پامال کیئے جارہے ہیں، مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں، نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے، بچوں کی بینائی چھینی جارہی ہے۔ آزادی پسندوں کو جیلوں میں بند کیا جارہاہے، غیر انسانی قوانین کا نفاذ کر کے لوگوں کے حقوق سلب کیئے جارہے ہیں۔

پوری ریاست کو جیل میں تبدیل کر کے بھارت انسانی حقوق کی پامالیاں کررہا ہے۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطہ کا امن تباہ کرنے کیلئے اس پار گولہ باری کر کے نہتے عوام کی جان و مال کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا ہوگا۔ ان حالات میں بھارت کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ وہ اپنے آپ جو جمہوری ملک قرار دے۔

انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق رائے دہی استعمال کرنے کا موقع دے۔ مقررین نے کہا کہ بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا مقصد دنیا کے سامنے ہندوستان کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنا ہے بھارت نے کشمیریوں کا پیدائشی اور جمہوری حق ،حق خودارادیت طاقت اور جبر کے زور پر دبا رکھا ہے مقبوضہ کشمیر میں سات لاکھ بھارتی فوج انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں مصروف ہے ہندوستان نے کشمیریوں کو اپنے پیدائشی حق سے روکنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی اور کالے قوانین نافذ کر رکھے ہیں اورکشمیریوں کی آواز دبائی جا رہی ہے آزادی کے حق میں بات کرنے والے حریت قائدین کو نظر بند و گرفتار رکھا گیا ہے مقبوضہ وادی میں اظہار رائے پر صرف پابندی ہی نہیں بلکہ اسے جرم گردانا جاتا ہے ایسے حالات میں بھارت کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ یوم جمہوریہ منائے کشمیری قوم بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر دنیا پر واضح کررہے ہیں کہ بھارت جمہوری ملک نہیں بلکہ برہمن سامران کی آماجگاہ ہے جہاں نچلی ذات کے ہندو بھی بنیادی حقوق سے محروم ہیں اور برہمن سامراج کے علاوہ تمام اقلیتیں غیر محفوظ ہیں اور انہیں بنیادی جمہوری حقوق حاصل نہیں ۔

اس موقع پر پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام شہید برہان مظفر وانی چوک سے ریلی بھی نکالی گئی جو گھڑی پن چوک میں اختتا م پذیر ہوئی۔ ریلی کے اختتام پر شہداء کشمیر اور کشمیر کی آزادی کیلئے دعا بھی مانگی گئی۔