پنجاب یونیورسٹی واقعے کی آزادعدالتی انکوائری کی جائے تاکہ ملوث مجرم سامنے آسکیں،مولانا عبدالحق ہاشمی

جمعہ 26 جنوری 2018 22:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جنوری2018ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے پنجاب یونیورسٹی واقعہ کے حوالے سے وکلاء فورم کی تجویزکی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی واقعہ کی آزادعدالتی انکوائری کی جائے تاکہ ملوث مجرم سامنے آسکیں،وزیر کمیٹی بھی تحقیقات کریں تاکہ مسئلہ حل ہوجائیں بلاوجہ کی اشتعال انگیزی ،واقعے سے نابلد مخالفانہ جذباتی بیانات مسئلے کا حل نہیں پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ پرتشددقابل مذمت ہے مگر حملہ بھی جمعیت کے پروگرام پر ہو زخمی بھی پنجاب یونیورسٹی کے اسلامی جمعیت طلبہ کے طلبہ کو کارکن ہو اور بے بنیاد میڈیا منفی پروپیگنڈہ بھی اسلامی جمعیت طلبہ کے خلاف ہو یہ مناسب نہیں ۔

جماعت اسلامی بھی آزاد منصفانہ عدالتی انکوائری کی حمایت کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جذباتی مخالفانہ بیانات سے مسئلے کو حل کرنے کے بجائے طلبہ ونوجوانوں میں مزید اشتعال پیدا کی جارہی ہے جو مناسب نہیں ،پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر منفی مخالفانہ حقیقت کے برخلاف بیانات قابل مذمت ہے صوبے کی قوم پرست سیاسی جماعتیں مسئلہ کو اگر حل کرنا چاہتی ہے تو انکوائری تک آزادعدالتی انکوائری کا انتظارکریں اور بے بنیاد مخالفانہ منفی پروپیگنڈے سے گریز کریں ،جماعت اسلامی بھی چاہتی ہے کہ طلبہ برادری کے درمیان اتحاد واتفاق اوریکجہتی ہو مگر طلبہ کو منفی سیاسی مقاصد ومفادات کیلئے استعمال کرنااور طلبہ برادری کے درمیان نفرت ،تعصب ،دوریاں وخلیج پیدا کرنا ٹھیک نہیں ۔

منفی سیاسی سرگرمیوں کیلئے طلبہ برادری ،طلبہ تنظیموں کو لڑانا مناسب نہیں جماعت اسلامی اس قسم کے رویے کی مذمت کرتی ہے ۔طلبہ کیلئے پرامن ماحول پیدا کرنا ضروری ہے مگر اسلامی جمعیت طلبہ وجماعت اسلامی کے خلاف بے بنیاد منفی پروپیگنڈہ مناسب نہیں ،دونوں طرف کے طلبہ ہمارے اپنے بچے ہیں ان کو منفی سیاسی مقاصدکیلئے استعمال کرنا اورحقیقی واقعہ وحالات سے بے خبر یکطرفہ بیانات جاری کرنا طلبہ ونوجوانوں میں اشتعال پیدا کرنے کے مترادف ہیںجو تعلیم وطلبہ کیلئے ٹھیک نہیں ۔

متعلقہ عنوان :