گھیا کدو کی کاشت فروری میں شروع کریں،محکمہ زراعت

منگل 30 جنوری 2018 14:42

فیصل آباد۔30جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2018ء)میدانی علاقوںکے کاشتکاروں کو گھیا کدو کی فیصل آباد گول اور لوکی اقسام کی کاشت کیلئے اچھی روئیدگی والا دو سے اڑھائی کلوگرام بیج فی ایکڑاستعمال کرنے اور پہلی فصل فروری میں کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ بروقت کاشتہ فصل کے باعث اچھی پیداوار حاصل کی جاسکے۔محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے بتایاکہ میدانی علاقوں میں عام طور پرگھیا کدو کی تین فصلیں کاشت کی جاتی ہیںجن میں پہلی فصل فروری ومارچ ، دوسری جولا ئی و اگست جبکہ تیسری فصل اکتوبر کے آ خر یا نومبر کے شروع میں کاشت کی جاتی ہے۔

انہوںنے بتایاکہ گھیا کدو کی دو اقسام کاشت کی جاتی ہیں جن میں ایک قسم گول اور دوسری لمبی ہوتی ہے جسے لوکی بھی کہتے ہیںجو زیادہ ترپہاڑی علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایا کہ ترقی دادہ اقسام میں فیصل آباد گول زیادہ پیداوار دینے والی قسم ہے۔انہوںنے کہاکہ زرخیز میرا زمین جس میں نامیاتی مادہ وافر مقدار میں موجود ہو اور پانی دیر تک جذب رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہو موزوں ہے تاہم تھور اور سیم زدہ زمینو ں میں اسے کاشت نہیں کرنا چا ہئے۔

انہوںنے بتایا کہ بوائی سے ایک ماہ پہلے 10 سے 15ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈال کر زمین میں اچھی طرح ملا دیں اور بعد میں کچی رائونی کے بعد وتر آنے پر زمین میں ہل اور سہاگہ چلائیں اس طرح کھیت میں موجود جڑی بوٹیوں کے بیج اگ آئیںگے جو کاشت کے وقت زمین کی تیاری کے دوران آسانی سے تلف کیے جاسکتے ہیں۔