امریکہ چینی تجارت میں رکاوٹوں کیلئے بہانے تلاش کر رہا ہے

چین پر جاسوسی کا الزام لگا کر امریکہ سرد جنگ کی ذہنیت کا اظہار کررہا ہے امریکہ چین سے زیادہ صنعتی جاسوسی میں ملوث ہے ،چینی ذرائع ابلاغ کا رد عمل

منگل 30 جنوری 2018 19:42

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 جنوری2018ء) چینی ذرائع ابلاغ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مبینہ منصوبے پر غصے کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ چین کے جاسوسی نظام کا مقابلہ کرنے کیلئے فائیو جی نیٹ ورک کو ملک بھر میں محفوظ بنایا جائے ۔ذرائع ابلاغ نے وائٹ ہائوس پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسے تجارتی پروٹیکشن ازم میں سرد جنگ کے لئے استعمال کررہا ہے ، امریکہ چین سے زیادہ صنعتی جاسوسی میں ملوث ہے۔

یاد رہے کہ سینئر نیشنل سکیورٹی کونسل کی طرف سے ایک میمو جاری کیاگیا تھا جسے بعد میں امریکی میڈیا نے حاصل کر لیا ، اس کے مطابق امریکی صدر نے ایک تجویز کا اعلان کیا تھا کہ ایک سپرفاسٹ فائیو جی وائرلیس نیٹ ورک تیار کیا جائے تا کہ چین کی جاسوسی فو ن کالز کا مقابلہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

چین کے سرکاری اخبار چائنا ڈیلی نے اپنے ایک ادارے میں غصے کا اظہار کرتے ہوئے فائیو جی نیٹ ورک کے منصوبے کو ڈیجیٹل آئرن کرٹن (ڈیجیٹل فولادی پردہ ) قراردیا ہے جو کہ جذباتی اور سرد جنگ کی حکمت عملی کی طرف لوٹنا ہے اور اس کی آڑ میں امریکی حکومت پروٹیکشن ازم کے بارے میں چینی ٹیکنالوجی کیخلاف مزید اقدامات کرنا چاہتی ہے تا کہ وہ امریکی مارکیٹ میں چین کی رسائی کو روک سکے۔

اخبار لکھتا ہے کہ حقیقی خطرہ چین سے نہیں لوگوں کے فون سننے کے بارے میں امریکی حکومت سے ہے۔رینمن یونیورسٹی آف چا ئنا کے بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر وانگ زی ووئی نے گلوبل ٹائمز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے موبائل فون کو خطرہ قراردے کر اس کامقابلہ کرنے کی باتیں کرنا دراصل چینی تجارت کیخلاف رکاوٹیں کھڑی کرنے کا امریکی بہانہ ہے ، امریکہ اصل میں پروٹیکشن ازم پر یقین رکھتا ہے اور وہ عوام کو چین کیخلاف گمراہ کرنا چاہتا ہے کیونکہ جاپان اور یورپ کی طر ح کئی دیگر ممالک بھی اب یہ سوچ رہے ہیں کہ انہیں چین کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے یا امریکہ کے ساتھ ۔

دریں اثنا وزارت خارجہ کی ترجمان ہواچن ینگ نے کہا ہے کہ ممالک کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے ، ایک دوسرے پر اعتماد کرنا چاہئے اور سائبر سپیس کے خطروں کیخلاف مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں اورآن لائن ماحول کو محفوظ اور پرامن برقرار رکھنا چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :