پی پی حکومت عوام کو روزگار دینے کے بجائے روزگار چھین رہی ہے، سندھ میں عوام سراپا احتجاج ہے ، حلیم عادل شیخ .

پی پی والے عوام کو نوکریاں دے کر پھر نکال کر ان کو سڑکوں پر لانے پر مجبور کر رہی ہے،پورے ملک میں مظلوموں کی آواز کوئی نہیں سنتا ہے، یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے، کراچی پریس کلب کے باہر سندھ ریزرو پولیس کے برطرف اہلکاروں کے احتجاجی مظاہرے سیخطاب۔

منگل 30 جنوری 2018 22:48

پی پی حکومت عوام کو روزگار دینے کے بجائے روزگار چھین رہی ہے، سندھ میں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 جنوری2018ء) کراچی پریس کلب کے باہر سندھ ریزرو پولیس کے برطرف اہلکاروں نے احتجاجی مظاہرہ کر کے دھرنا دیا، احتجاجی مظاہرے میں پی ٹی آئی سندھ کے سینیئر ایگزیکیوٹو نائب صدر حلیم عادل شیخ پہنچے اظہار یکجتے کے طور پر دھرنے میں شرکت کی اور برطرف ملازمین کی جدوجہد میں ساتھ دینے کا اعلان کیا، اس موقعے پر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو روزگار دیکر چھیننا ریاست کی ناکامی ہے، سندھ حکومت نے پولیس اہلکاروں کو ٹرینگ دینے کے بعد چار سال تک ڈیوٹی لے اور اب ان کو نوکریوں سے نکال دیا ہے جس کے بعد یہ ملازمین فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں، انہوں ںے کہا پورے ملک میں مظلوموں کی آواز کوئی سننے والا نہیں ہے، یہاں لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے جبکہ عوام حق مانگنے سڑکوں پر نہ آئے ان کو حق نہیں دیا جاتا ہے ، ریاست عوام کو ان کے حقوق دینے میں مکمل ناکام گئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کیا چاہتی ہے یہ ٹریننگ یافتہ پولیس اہکار ڈاکو بن جائیں ،کیوں ان کو بے روزگار کیا گیا ہے، یہ غریب ملازمین حق کے لئے روڈوں پر بیٹھے ہیں، سندھ کے حکمران مظلوموں کی آواز نہیں سنتے ہیں، پورا سندھ احتجاج پر ہے، اساتذہ ہوں یا، کاشتکار اب پولیس اہلکار بھی سراپا احتجاج ہیں، حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے عوام ان سے بیزار ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ریزرو پولیس حیدرآباد کے اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کرنے کی سخت مزمت کرتے ہیں، اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کو جلد سے جلد نوکریوں پر دوبارہ بحال کیا جائے تاکہ ان کے خاندان اجڑنے سے بچ سکیں ، انہوں نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ہر مظلوموں کی آواز ہے، ہم آپ کی ہر جدوجہد میں بھرپور ساتھ دیں گے اور آپ کے حقوق دلوا کر رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :