ایم ایم اے سیکولر اور لبرل پارٹیوں کا راستہ روکنے کیلئے عمل میں آیا ہے ، سراج الحق

عوام کی پریشانیوں کے اصل مجرم وہ حکمران ہیں جنہوں نے ہمیشہ قوم کو سبز باغ دکھا کر لوٹ مار کی اور اپنے بنگلوں اور بنک اکائونٹس میں اضافہ کیاجماعت اسلامی تمام دینی جماعتوں کو ساتھ لیکر ان لوگوں کا مقابلہ کرے گی،خطاب

منگل 30 جنوری 2018 22:50

ایم ایم اے سیکولر اور لبرل پارٹیوں کا راستہ روکنے کیلئے عمل میں آیا ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 جنوری2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ ایم ایم اے سیکولر اور لبرل پارٹیوں کا راستہ روکنے کیلئے عمل میں آیا ہے کیونکہ ان پارٹیوں نے قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے اور عوام کو پریشانیوں میں مبتلا کررکھا ہے ،ان پارٹیوں نے قوم کو جمہوریت کے نام پر دھوکہ دیا اور70سال تک بدترین شخصی آمریت مسلط رکھی۔

ان جماعتوں نے عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم کیا اور غربت اور مہنگائی کی چکی میں پیسا۔ان دھوکہ بازوں اور امریکہ آلہ کاروں نے کشمیر کی آزادی کیلئے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے ہمیشہ قوم کو سبز باغ دکھا کر لوٹ مار کی اور اپنے بنگلوں اور بنک اکائونٹس میں اضافہ کیا۔جماعت اسلامی تمام دینی جماعتوں کو ساتھ لیکر ان لوگوں کا مقابلہ کرے گی۔

(جاری ہے)

دینی مدارس کے لاکھوں طلبہ ایم ایم اے کا ہراول دستہ ہونگے اور 2018کے انتخابات کو چوروں اور لٹیروں کیلئے یوم حساب بنادیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمرگڑاریسٹ ہائوس میں جمعیت طلبہ عربیہ کی تحفظ مدارس و سالمیت پاکستان کانفرنس سے خطاب اورر تیمرگڑا ہسپتال میں تین نئے وارڈز کے افتتا ح کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

کانفرنس سے منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ مولانا عبید الرحمن مدنی نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام کی پریشانیوں کے اصل مجرم وہ حکمران ہیں جنہوں نے قومی امانتوں کو لوٹ کر اپنے بنگلوں اور کارخانوں میں اضافہ کیا۔پاکستانی بیرون ملک مزدوری کرکے کرکے اپنے خون پسینے کی کمائی پاکستان بھیجتے ہیں اور یہاں بیٹھا کرپٹ ٹولہ قومی دولت کو لوٹ کربیرونی بنکوں میں منتقل کردیتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ ،لندن ،دبئی میں چھپائی گئی پانچ سو ارب ڈالر کی دولت پاکستان کے غریب عوام کی ہے ،حکمرانوں سے یہ دولت واپس لینا احتساب کے اداروں اور سپریم کورٹ کی یہ ذمہ داری ہے۔میں سپریم کورٹ سے ایک بار پھر استدعا کرتا ہوں کہ پانامہ لیکس میں ملوث دیگر چار سو چھتیس لوگوں کو بھی احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ان سب کا احتساب اور حساب کتا ب ہونا ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب عوام کو بتائیں کہ اتنے عرصہ تک انہوں نے بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود کرپشن کے بڑے بڑے مگر مچھوں کو کیوں گرفتار نہیں کیا،چھوٹی مچھلیوں کو پکڑنا کوئی معرکہ نہیں اصل کام بڑے ڈاکوئوں کی گرفتاری ہے جس میں اب تک نیب مکمل طور پر ناکام اور بے بس نظر آتا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم چوروں کے ٹبر کی گرفتاری چاہتی ہے ۔

کراچی سے چترال تک ان لٹیروں کا ایک نیٹ ورک موجود ہے ۔ان پر ہاتھ ڈالا اور پوچھا جائے کہ کیا تمھاری سیاست اور جمہوریت کا مقصد قوم کو غربت ،جہالت اور بدامنی میں مبتلا رکھنا اور عوام پر مہنگائی بے روز گاری، بدامنی لوڈشیڈنگ مسلط رکھنا ہے ۔ہمیں تمھاری یہ سیاست قبول نہیں ہے اور آئندہ تمھیں ایسی سیاست کرنے کا موقع نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جو دینی جماعتیں ابھی تک متحدہ مجلس عمل میں شامل نہیں ہیں ہم مسلسل ان سے رابطہ میں ہیں تاکہ الیکشن سے قبل ملک میں غلبہ اسلام کی جدوجہد کرنے والی تمام قوتوں کو متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم پر لا کر چوروں اور لٹیروں کا راستہ روکا جاسکے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنایا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :