گناہ کا اعتراف عوام کے سامنے کرنا ہوگا،اس کےبعد ہی نااہلی کی مدت کا تعین ہوسکتا ہے،چیف جسٹس

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعرات 1 فروری 2018 22:40

گناہ کا اعتراف عوام کے سامنے کرنا ہوگا،اس کےبعد ہی نااہلی کی مدت کا ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 1فروری2018ء ): نااہلی کی مدت کے حوالے سے چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا گناہ کا اعتراف عوام کے سامنے کرنا ہوگا،اس کےبعد ہی نااہلی کی مدت کا تعین ہوسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کی تشریح کے لیے 13 درخواستوں پرسماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عظمت سعید شیخ، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 5 رکنی لارجر بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔

اس موقع پر نااہلی کی مدت کے حوالے سے چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بددیانت 5 روزبعد دیانتدار کیسےہوگا۔گناہ کا اعتراف عوام کے سامنے کرنا ہوگا۔اس کےبعد ہی نااہلی مدت کا تعین ہوسکتا ہے۔بعدازاں کیس کی سماعت بدھ 7 فروری تک کے لیے ملتوی کردی گئی، جہاں وکلاء اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔