مقبوضہ کشمیر: شوپیان میں شہریوں کے قتل کے خلاف مسلسل نویںروز بھی مکمل ہڑتال

جمعہ 2 فروری 2018 20:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نوجوانوں کے قتل کے خلاف ضلع شوپیان میں جمعہ کو مسلسل نویںروز بھی مکمل ہڑتال کی گئی ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع میں تمام دکانیں، کاروباری مراکز اور سرکاری اورنجی دفاتر بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے شوپیاں قصبے کی طرف مارچ کو روکنے کیلئے سرینگر اور شوپیاں میں پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔

مارچ کی کال سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے ضلع میں بھارتی فوجیوں کی حالیہ پر تشدد کارروائیوں کے دوران شہیدہونیوالے شہریوں کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیلئے دی تھی۔ شوپیاں کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

ادھر بھارتی پولیس نے میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر میں انکی رہائش گاہ کے باہر سے گرفتار کرلیا ۔

انہوں نے گھر میں نظربندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شوپیاں کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تھی ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنمائوں سیدعلی گیلانی ، آسیہ اندرابی،محمد اشرف صحرائی ، غلام احمد گلزار، مختار احمد وازہ ،محمد یوسف نقاش، بلال صدیقی ،ہلال احمد وار ، بشیر احمد بٹ، شیخ عبدالرشید، محمد اشرف لایا، عمر عادل ڈاراور، محمد یوسف کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں میں نظربند یا حراست میںلے لیاہے ۔

بھارتی پولیس نے حریت رہنمائوں محمد یاسین ملک،نور محمد کلوال ، جاوید احمد زرگر اور ظہور احمد بٹ کے گھروں پر چھاپے مارے اور ان کے اہلخانہ کو ہراساں کیا ۔ضلع بھرمیں گزشتہ نو روز سے انٹرنیٹ سروس مسلسل معطل ہے جبکہ قابض انتظامیہ نے وادی کشمیر کے علاقے بارہمولہ اور جموں ریجن کے علاقے بانیہال کے درمیان ٹرین سروس بھی معطل کر دی ہے ۔

متعلقہ عنوان :