ٹیکسز کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا نئی مشینری کی درآمدات سے گریز صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔میاں زاہد حسین

جمعہ 2 فروری 2018 22:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2018ء)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا کہ صنعتی مشینری کی درآمد پر عائد ٹیکسزاو ر ڈیوٹی ختم کرکے ملکی صنعت کودرپیش جدید آلات و مشینری کی کمی کے مسائل حل کئے جائیں۔

جن ممالک نے بھی صنعتی لحاظ سے ترقی کی ہے اسکی بنیاد "زیرو" ریٹڈٹیکس ہے جہاں درآمد ہونے والی مشینری ٹیکس سے مستثنیٰ ہوتی ہیں۔ میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ ملکی صنعتوں کو ترقی دینے کے لئے ضروری ہے کہ مشینری کی درآمد پر عائد ٹیکسز ختم کئے جائیں تاکہ پاکستان صنعتی لحاظ سے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوسکے۔

(جاری ہے)

مشینری کی درآمد پر 35ممالک نے سیلز ٹیکس عائد کیا جس کے نتیجے میں وہاں کی صنعتیں زوال پذیر ہوئیں ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ سابقہ ادوارمیں 1980-85، 1993-97اور 2000-05تک مختلف حکومتوں نے SRO-769کے تحت مشینری کی امپورٹ پر عائد ڈیوٹیز اور ٹیکسز ختم کئے تھے جن سے ملک میں صنعتوں کو ترقی ملی تھی۔ اس وقت SRO-809نافذالعمل ہے جس میں مشینری کی درآمد پر مختلف شرحوں سے ٹیکسز عائد ہیں جسکا فائدہ صرف چند بڑی مچھلیوں کو ہے اور عام صنعتیں / کمرشل امپورٹرز بدستور مسائل کا شکار ہیں۔

اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کیلئے حکومت اقدامات کرے تاکہ پاکستان کی گرتی ہوئی صنعتوں کو مضبوط سہارا فراہم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک سے درآمد کی جانے والی جدیدسیکنڈ ہینڈمگر جدید صنعتی مشینری نہایت سستے داموں خریدی جاسکتی ہے لیکن درآمدی ڈیوٹی بجائے مشین کی اصل قیمت کی1.65ڈالر فی کلو کے حساب سے لاگو ہوتی ہے جس سے مشینری کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے ۔

صنعتی مشینری کی درآمدپر عائد ٹیکسز ختم کرنے سے صنعتی مشینری نہایت کم قیمت پر درآمد ہوگی جو پاکستان کی تمام صنعتوں کی ترقی کے لئے اہم کردار ادا کرے گی اور تمام صنعتیں بالخصوص برآمدی صنعتیں مشینری اپ گریڈیشن کے ذریعے پروڈکشن اور برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کرکے ملکی معیشت کی بہتری کے لئے کردار ادا کرسکتیں ہیں۔کمرشل امپورٹرز پر عائد ڈیوٹیز کی شرح اس وقت 33فیصد ہے جو دیگر اخراجات کے بعد35فیصد تک بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے ملکی صنعتیں نہ صرف پرانی مشینری کے ذریعے سے کام کرنے پر مجبور ہیں بلکہ نئی مشینری کی درآمد سے بھی گریزاں ہیں جو صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ،بے روزگاری اور برآمدات میں کمی کا بڑا سبب ہیں۔

حکومت اس سلسلے میں فوری اقدام کرکے اس صورتحال پر قابو پاسکتی ہے۔