اداروں اور آئین سے ٹکراؤ، عدلیہ اور فوج پر حملے کرنیو الا اور شیخ مجیب الرحمن کو محب وطن کہنے ولا ناسور نہیں تو کیا ہے،قمر زمان کائرہ

جو عوام کی خون پسینے کی کمائی لوٹ کر لے جائے اسے درندہ نہ کہیں تو کیا کہیں،پیپلز پارٹی کے جلسے میں اور بھی باتیں ہوئیں میڈیا صرف ایک لفٹ پکڑ کر بیٹھ گیا ،نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

منگل 6 فروری 2018 23:17

اداروں اور آئین سے ٹکراؤ، عدلیہ اور فوج پر حملے کرنیو الا اور شیخ مجیب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 فروری2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اداروں اور آئین سے ٹکراؤ، عدلیہ اور فوج پر حملے کرنیو الا اور شیخ مجیب الرحمن کو محب وطن کہنے ولا ناسور نہیں تو کیا ہے۔ جو عوام کی خون پسینے کی کمائی لوٹ کر لے جائے اسے درندہ نہ کہیں تو کیا کہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جلسہ ہمیشہ مقامی لوگوں سے ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

جلسے میں کتنے لوگ تھے یا کتنے نہیں تھے ہمار اکوئی کلیم نہیں ایک وقت تھا جب (ن) لیگ بھی14سیٹوں تک محدو رہ گئی تھی انہوں نے کہا کہ لفظ درندہ کوئی گالی نہیں عوام کے خون پسینے کی کمائی لوٹنے والا درندہ نہیں تو پھر کیا ہے۔ (ں) لیگ کا تو نشان ہی ایک درندہ ہے جو خون خوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو اداروں اور آئین سے ٹکراؤ کرے عدلیہ اور فوج پر حملے کرے جو پاکستان کو دولخت کرنے والے مجیب الرحمن کو محب وطن کہے ، اسے ناسور نہ کہا جائے تو پھر کیا کہا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف خود گالیاں دیتے رہے وہ پیٹ پھاڑنے کی باتیں کریں تو کوئی نہیں پوچھتا پیپلز پارٹی کے جلسے میں اور بھی باتیں ہوئی ہیں میڈیا صرف ایک لفٹ پکڑ کر بیٹھ گیا ہے۔۔