جعلی ڈاکٹر کے علاج سے 21 افراد ایچ آئی وی کا شکار ہو گئے

پولیس راجندر یادیو نامی جعلی ڈاکٹر کو تلاش کر رہی ہے جس نیاترپردیش کے چھوٹے سے گائوں بنگارمو میں دسمبر کے مہینے میں علاج کے دوران مریضوں کو استعمال شدہ سرنج سے ٹیکے لگائے تھے،محکمہ صحت

بدھ 7 فروری 2018 17:40

جعلی ڈاکٹر کے علاج سے 21 افراد ایچ آئی وی کا شکار ہو گئے
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 فروری2018ء) بھارت کے شمالی علاقے کے ایک گائوں میں جعلی ڈاکٹر نے استعمال شدہ سرنج کے ساتھ ٹیکے لگا کر کم ازکم 21 غریب دیہاتیوں کو ایڈز کے وائرس میں مبتلا کر دیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ میں محکمہ صحت کے ایک عہدے دار سوشیل چوہدری کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پولیس راجندر یادیو نامی جعلی ڈاکٹر کو تلاش کر رہی ہے جس نے ریاست اترپردیش کے ایک چھوٹے سے گاں بنگارمو میں دسمبر کے مہینے میں علاج کے دوران مریضوں کو استعمال شدہ سرنج سے ٹیکے لگائے تھے۔

بعدازاں یہ پتا چلنے کے بعد 21 کہ مریضوں میں متاثرہ سرنج کی وجہ سے ایچ آئی وی کی تشخیص ہوگئی ہے، جعلی ڈاکٹر علاقے سے فرار ہو گیا۔بستی والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے شاذ و نادر ہی یادیو کو اپنے انجکشن کی سوئی تبدیل کرتے ہوئے دیکھا۔

(جاری ہے)

وہ عام طور پر ایک ہی سرنج سے بہت سے مریضوں کو انجکشن لگاتا تھا۔محکمہ صحت کے عہدے دار سوشیل چوہدری کی کہنا ہے کہ زیادہ امکان یہ ہے کہ گاں کے 21 باشندوں میں ایچ آئی وی کی تشخیص کی وجہ استعمال شدہ سرنج ہی ہے۔

بھارت کو صحت عامہ کے اپنے نظام میں بہت بڑے پیمانے پر ڈاکٹروں اور اسپتالوں کی کمی کا سامنا ہے۔ طبی سہولتوں کی کمیابی اور غربت کی وجہ سے کروڑوں افراد سستے علاج کے لیے جعلی معالجوں کے پاس جانے پر مجبور ہیں۔یوایس ایڈ کے اعداد و شمار کے مطابق 2016 کے آخر تک بھارت میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 21 لاکھ تھی جن میں 9 ہزار سے زیادہ 15 سال سے کم عمر بچے بھی شامل تھے۔

یادیو سائیکل پر سوار ہو کر گاں میں آتا تھا اور کھلی جگہ بپر یٹھ کر مریضوں کا علاج کرتا تھا۔ دیہاتیوں نے بتایا کہ وہ تقریبا ہر مرض کا علاج انجکشن لگا کر کرتا تھا اور فیس بھی بہت کم لیتا تھا۔محکمہ صحت کے عہدے داروں نے بتایا کہ گذشتہ دسمبر میں بنگارمو کے آس پاس کے علاقے میں اچانک ایچ آئی وی کے مریضوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ جب چھان بین کی گئی تو پتا چلا کہ ان سب نے ایک ہی شخص سے انجکشن لگوائے تھے۔

اس انشاف کے بعف گاں میں ایک طبی کیمپ لگایا گیا اور 566 افراد کو معائنہ کیا گیا تو ان میں 21 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخص ہوگئی۔رضا حسین میموریل ٹرسٹ کے ایک پراجیکٹ منیجر مہتاب عالم نے کہا ہے کہ جعلی ڈاکٹر دسپوزایبل سرنج استعمال نہیں کرتے بلکہ اس کی بجائے پرانے اسٹال کی شیشے کی سرنج استعمال کرتے ہیں جس میں ایک ہی سوئی کے ساتھ سینکڑوں مریضوں کو ٹیکے لگا دیے جاتے ہیں۔ یہ ٹرسٹ علاقے میں ایڈز اور ایچ آئی وی کے لیے کام کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :