دائود انجینئرنگ یونیورسٹی میں 3نئے شعبے قائم کرنے کی تجویز

سول ، الیکٹریکل اور میکینکل انجینئرنگ کیلئے این او سی لی جائیگی ، ریاضی اور کمپیوٹر سائنس کے ایوننگ پروگرام بھی منظور

بدھ 7 فروری 2018 18:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2018ء) دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی اکیڈمک کونسل کا ساتواں اجلاس بدھ کے روز جامعہ کے کانفرنس روم میںنوائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی کی زیر صدارت منعقد کیا گیا جس میں گزشتہ اجلاس کے منٹس کی تصدیق کی گئی۔ اکیڈمک کونسل نے سینڈیکٹ کو جامعہ میں 3 نئے شعبے قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی جن میں سول انجینئرنگ ، الیکٹریکل انجینئرنگ اور میکینکل انجینئرنگ شامل ہیں، ان شعبوں کے قیام کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) سے این او سی لی جائے گی جبکہ اکیڈمک کونسل نے ریاضی اور کمپیوٹر سائنس بیچلرز پروگرام بھی شروع کرنیکی منظوری دی جس کیلئے سینڈیکٹ کے اجازت لی جائے گی اور متعلقہ اتھارٹیز سے این او سیز لئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

پرووائس چانسلر ڈاکٹر پیر روشن دین شاہ راشدی ، ڈین آف انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو ، اکیڈمک کوآرڈینٹر ڈاکٹر دوست علی خواجہ ، رجسٹرار کیپٹن (ر) سید وقار حسین شاہ ، کنٹرولر امتحانات گل محمد بھائیو ، تمام شعبوں کے چیئرپرسنز ، ڈائریکٹر کیو ای سی ، محکمہ تعلیم کے نمائندے احسان اللہ لغاری ، سی بی ایم کیڈین پروفیسر ڈاکٹر عرفان حیدر اور دیگر اجلاس میں موجود تھے۔

اکیڈمک کونسل نے جامعہ میں بھرپور تعلیمی سرگرمیوں اور جاری سیشن میںکلاسز کے مکمل انعقاد پر اطمینان کااظہار کیا۔ اکیڈمک کونسل کو دائود یونیورسٹی کے پانچویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ، کانوویشن کا انعقاد 10 مارچ 2018ء کو کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایڈوانس اسٹڈیز ریسرچ بورڈ کے اجلاسوں میں تجویز کئے گئے ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرام کیلئے قواعد و ضوابط ، فیس اسٹرکچرپر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دائود یونیورسٹی کا نصب العین اب صرف کام کام اور کام ہوگا ، جامعہ میںتمام کلاسز کے انعقاد کو یقینی بنادیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :