Live Updates

خیبرپختونخوا کی مثالی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان،تین بڑے واقعات کے مرکزی ملزمان گرفتار نہ ہوسکے

خیبرپختونخوا پولیس کے لئے تین بڑے کیسز کے تینوں مرکزی ملزمان کی عدم گرفتاری بڑا چیلنج بن گیا ہے،ملزمان کاتعلق پی ٹی آئی سے ہے

بدھ 7 فروری 2018 21:49

خیبرپختونخوا کی مثالی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان،تین بڑے واقعات ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2018ء) خیبرپختونخوا کی مثالی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ،، صوبے میں ہونے والے تین بڑے واقعات کے ملزمان تاحال گرفتار نہ ہوسکے جبکہ تین نامزد ملزمان کا تعلق حکمران جماعت تحریک انصاف سے ہے ۔اسماقتل کیس میں ابتدائی پیش رفت کے بعد خیبرپختونخوا پولیس کے لئے تین بڑے کیسز کے تینوں مرکزی ملزمان کی عدم گرفتاری بڑا چیلنج بن گیا ہے ۔

تیرہ اپریل دوہزار سترہ کو توہین مذہب کے الزام میںقتل کئے گئے مشال خان کا فیصلہ سنادیا گیا مگر ملزمان میں سے پی ٹی آئی کا کونسلر عارف خان ایک سال گزرنے کے باوجود بھی گرفتار نہ ہوسکا ۔ اکتوبر دوہزار سترہ میں ہی پختونخوا کے ضلع ڈی ائی خان میں شریفہ بی بی کی برہنہ ویڈیو بنائی گئی پولیس کی پھرتی یہ تھی کہ واقعہ میں ملوث اٹھ ملزمان کو تو گرفتا رکرلیا مگر پی ٹی آئی کے مقامی رہنما سجاول کو تاحال گرفتار نہ کرسکی ۔

(جاری ہے)

رواں سال کے پہلے مہینے میں کوہاٹ میں میڈیکل کی طلبہ کو گولی ماری گئی۔ مرکزی ملزم اور تحریک انصاف کے سرکردہ کارکن مجاہد آفریدی سعودی عرب فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، صوبے کے تین بڑے کیسز میں تحریک انصاف کے رہنمائوں کا گرفتار نہ ہونا بڑا چیلنج اور پولیس میں سیاسی مداخلت کی دعویداروں کی اعلانات پر کئی سوال کھڑے کر دئیے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات