امریکہ پاکستان کو دی جانے والی اقتصادی امداد نہیں روکے گا‘افغانستان کا بڑا علاقہ طالبان کے کنٹرول میں ہے تو انہیں پاکستان میں پناگاہوں کی ضرورت کیوں پیش آئے گی-وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 8 فروری 2018 10:44

امریکہ پاکستان کو دی جانے والی اقتصادی امداد نہیں روکے گا‘افغانستان ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 فروری۔2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کو دی جانے والی اقتصادی امداد نہیں روکے گا۔ افغانستان کے حوالے سے امریکہ میں نئے تجربات کیے جا رہے ہیں لیکن پاکستان اور افغانستان کا جغرافیہ ایک ہی ہے اس لیے امریکہ کے لیے افغانستان میں امن کی کوششوں میں دنیا میں کوئی ملک پاکستان سے زیادہ اہم اور مددگار نہیں ہو سکتا۔

اپنے امریکا کے دورے کے دوران واشنگٹن میں برطانوی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے خطے میں امریکہ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اہم ہیں اس لیے ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ امریکی کانگریس میں مختلف لابیز ہیں جو اپنی پسند کے بل متعارف کراتے رہتے ہیں لیکن ہماری جو امریکہ کی انتظامیہ سے بات چیت ہوئی ہے اس سے یہی عندیا ملتا ہے کہ امریکہ اقتصادی امداد روکنے کا ادارہ نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان کا 70 فیصد علاقہ افغان حکومت کے کنٹرول میں نہیں، امریکہ کہتا ہے 45 فیصد علاقہ انتہاپسندوں کے کنٹرول میں ہے تو ایسے میں انتہا پسندوں کو پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کی ضرورت ہی نہیں۔پاکستان میں اسامہ بن لادن کی موجودگی کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ پاکستانی ریاست اسامہ بن لادن کی کسی قسم کی مدد کر رہی تھی۔

انہوں نے اس افغان موقف کی بھی تردید کی کہ ان کے حوالے کیے جانے والے طالبان انتہاپسند نہیں بلکہ عام افغان پناہ گزین ہیں۔سی پیک پر بات کرتے ہوئے کراچی میں چینی باشندے کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق وزیر داخلہ نے کہا کہ اس کے پیچھے انڈیا ہو سکتا ہے۔انھوں نے سی بیک کو لاحق سکیورٹی خدشات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سکیورٹی کے لیے تقریباً دس ہزار سے زیادہ افراد پر مشتمل ایک خصوصی فورس تیار کی ہے۔

البتہ یہ بات بھی ریکارڈ پر موجود ہے کہ ہمارا ہمسایا ملک سی پیک سے بلاوجہ خائف ہے اور ہماری حراست میں موجود ان کے جاسوس کلبھوشن یادیو نے تسلیم کیا کہ سی پیک کو سبوتاژ کرنے کے لیے انڈیا نے دہشت گردی پھیلانے کے لیے نیٹ ورک تیار کر رکھا ہے جبکہ اس مقصد کے لیے کثیر بجٹ بھی مختص کیا گیا ہے۔ جس طرح یہ ٹارگٹ کلنگ کی گئی لگتا ہے یہ بھی اسی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہ اس طرح کے واقعات سے پاک چین دوستی کمزور نہیں بلکہ مزید مضبوط ہو گی۔پشتونوں کے احتجاج کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ بیرون ملک ہونے کے باوجود میں نے خود سراپا احتجاج پشتون لوگوں سے بات کی۔ ہم نے انھیں یقین دلایا ہے کہ راﺅ انوار کو سکیورٹی ادارے جلد حراست میں لے لیں گے اور یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ راﺅ انوار کسی ریاستی ادارے یا سیاستدان کے پاس چھپے ہیں۔